• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ابتدائی تعلیم ، قومی خدمت اور عبادت کا درجہ رکھتی ہے

لاہورمیںایک سکول 14-K ماڈل ٹائون لاہور کےسالانہ سپورٹس گالا میں بطور مہمان خصوصی شرکت کا خوشگوار تجربہ یاد رہ جانےوالے تجربات میں امتیازی حیثیت حاصل کرے گا۔ بلاشبہ میں نے تعلیمی اداروں میں ہونے والی تقریبات میں اتنے زیادہ نظم و ضبط ا ور سلیقے کا مظاہرہ پہلے کبھی دیکھا نہیں ہوگا۔ سات سو سے زیادہ بچوں کو جانوروں یا جانداروں سے انسانوں میں تبدیل کرنے والے اور انہیں ہر سال اعلیٰ تعلیمی اداروں کے حوالے کرنے والے اس سکول کے بچوں اور بچیوں نے نہ صرف خود نظم و ضبط کا خوبصورت اور قابل ستائش مظاہرہ کیابلکہ ایک گھنٹے تک بچوں کے کھیلوںکا نظارہ کرنےوالے ہجوم کو بھی بتایا کہ بچوں کی صحیح تربیت اور تعلیم ملک اور قوم کی سب سے بڑی خدمت کے علاوہ ایک عبادت کا درجہ بھی رکھتی ہے۔"14-K" سکول نے اپنے سپورٹس گالا کو پاکستان کی نیشنل ازم سے منسوب کر رکھا تھا اور اس میں شریک ہونے والے سینکڑوں بچوں نےاپنےکردار اور کارکردگی کے ذریعے دکھایا کہ نیشنل ازم پیار اور احترام کرنے والا جذبہ ہے۔ اگر اس جذبے کو پاکستان کی پوری نیشن میں ان بچوں کی طرح ہی متعارف کرایا جائے تو قومی ترقی کی رفتار میں حیران کن حد تک اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ بچوں کے اس نظم و ضبط کا کریڈٹ اس سکول کی پرنسپل روبینہ ظہیر، وائس پرنسپل روبینہ رانا ا ور ان کی سپورٹس کی شعبہ کی انچارج استادوں کو جاتا ہے۔ یقینی طور پر بچوں کی کارکردگی کے پیچھے ان کے والدین کی توجہ بھی دکھائی دیتی ہے مگر مائوں کی گودوں سے نکل کر آنے والے بچوں کو اگر ان کے تعلیمی اداروں میں مائوں جیسی شفقت اور مامتا رکھنے والا ٹیچنگ سٹاف مل جائے تو وہ پاکستان میں انقلاب برپا نہ بھی کرسکیں تو انقلاب کی بنیاد رکھنے میں ضرور کامیاب ہوسکتے ہیں۔اعداد و شمار سے ثابت ہوتا ہے کہ جن تعلیمی اداروں میں خواتین ٹیچروں کاعمل دخل زیادہ ہوتا ہے ان تعلیمی اداروں سے’’ڈراپ آئوٹ‘‘ ہونے والے بچوں کی تعداد سب سے کم ہوتی ہے۔ اس حقیقت کااحترام کرتے ہوئے لازم سمجھا جاسکتا ہے کہ تعلیم کے ابتدائی درجوں اور مدرسوںمیں زیادہ سے زیادہ خواتین کو خدمت کا موقع دیا جائے اور ان کو تحفظ فراہم کرنے کی کوشش بھی کی جائے۔ ویسے تو صحت کے شعبے میں بھی خواتین پر مشتمل عملے کی کارکردگی کی تعریف کی جاتی ہے مگر تعلیم کے ابتدائی درجے صحت کے شعبے سے بھی زیادہ اہمیت رکھتے ہیں کہ یہ جانوروں اور جانداروں کو انسانوں میں تبدیل کرنے والا شعبہ ہے چنانچہ صحت کے شعبے سے بھی زیادہ حساس سمجھا جاسکتا ہے۔ خاص طور پر ابتدائی تعلیم انسانیت اور نیشنل ازم کی تعمیر کی پہلی اینٹ فراہم کرتی ہے اورپہلی اینٹ کے مضبوط اور سیدھے ہونے کی اہمیت سے کسی کو بھی انکار نہیں ہوسکتا۔ پہلی اینٹ ٹیڑھی ہوگی تو ثریا تک جانےوالی دیوار بھی ٹیڑھی ہوگی بلکہ ٹیڑھی اینٹ سے اٹھنے والی دیوار ثریا تک جانے کا سوچ بھی نہیں سکے گی۔


.
تازہ ترین