پاک چین اقتصادی راہداری میں مزید کئی اہم منصوبوں کی شمولیت جس کا فیصلہ گزشتہ روز پلاننگ کمیشن کے اجلاس میں کیا گیا،یقینی طور پر سی پیک کی افادیت بڑھانے کا باعث بنے گا۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی صدارت میں ہونے والے اس اجلاس میں خیبر پختون خوا اور گلگت و بلتستان کے وزرائے اعلیٰ، سندھ کے وزیر ٹرانسپورٹ اور پنجاب و آزاد کشمیر کے وزارئے منصوبہ بندی کے علاوہ گورنر خیبر پختون خوا بھی شریک ہوئے۔اجلاس نے پنجاب میں اورنج لائن ٹرین، سندھ میں کراچی سرکلر ریلوے اور کیٹی بندر نیز کوئٹہ اور پشاور میں ماس ٹرانزٹ سسٹم سمیت دوسرے کئی منصوبوں کو پاک چین اقتصادی راہداری میں شامل کرنے کی منظوری دی۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے اس حقیقت کی نشاندہی کی کہ نئے منصوبوں کی سی پیک میں شمولیت سے ترقی کے نئے دروازے کھلیں گے۔ انہوں نے بجا طور پر سیاسی مصلحتوں سے بالاتر ہوکرسی پیک کو کامیاب بنانے پر زور دیا۔ان کا یہ کہنا قوم کے لیے باعث اطمینان ہے کہ صوبوں اور وفاق نے متحد ہوکر جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی میں پاکستان کا مقدمہ مؤثر انداز میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا اجلاس آئندہ ہفتے چین میں ہوگا۔جے سی سی کے اجلاس میں وفاق کی جانب سے تمام صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو شرکت کی دعوت دے کر سی پیک پر پائے جانے والے تحفظات اور بے اعتمادی کو ختم کرنے کی کوشش بلاشبہ اطمینان بخش ہے۔ صوبوں کے کئی کلیدی منصوبوں کو سی پیک میں شامل کرنے کا فیصلہ بھی یقیناً صوبوں کے عوام اور حکومتوں کے لیے اطمینان کا باعث بنے گا جس کا اظہار پلاننگ کمیشن کے اجلاس کے شرکاء نے اجلاس کے دوران بھی واضح الفاظ میں کیا۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ چین اور پاکستان کے مشترکہ اجلاس میں پاکستان کی وفاقی اور صوبائی حکومتیں مکمل اتفاق رائے کا ثبوت دیں تاکہ ملک اور خطے کی تقدیر بدلنے کا یہ انقلابی منصوبہ بخیر و خوبی پایہ تکمیل تک پہنچے۔
.