• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
امریکہ میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے وکیل اسٹیفن ڈائونز نے وزیر داخلہ چوہدری نثار کو خط لکھا ہے کہ حکومتی عزم کی کمی کی وجہ سے عافیہ صدیقی کو امریکی قید خانے میں مرنے کے لئے نہیں چھوڑنا چاہئے۔ اسٹیفن ڈائونز نے چوہدری نثار سے ان کی رہائی کے لئے مدد کی درخواست کی ہے۔عافیہ صدیقی کو امریکی عدالت نے 3فروری 2010ءکو 86سال قید بامشقت کی سزا سنائی تھی۔ تب سے اب تک ان کے اہل خاندان ان کی رہائی کے لئے بیتاب ہیں۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی باہمت بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی اپنی بہن کی رہائی کے لئے بھی بھرپور مہم چلا رہی ہیں۔ عافیہ صدیقی کے اہل خاندان کے علاوہ ساری پاکستانی قوم وطن کی اس مظلوم بیٹی کی رہائی اور بعافیت وطن واپسی کے لئے مضطرب و بے چین ہے۔پاکستان کے تقریباً سبھی سیاستدانوں نے ان کی رہائی کے لئے ان کے اہل خاندان کو ہر طرح کی قانونی و اخلاقی مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی اسی طرح جب ایک امریکی مجرم ریمنڈ ڈیوس کی پاکستان سے رہائی کے لئے امریکی دبائو بڑھا تو عوامی سطح پر یہ مطالبہ زور پکڑ گیا تھا کہ اسے اس وقت تک رہا نہ کیا جائے جب تک امریکی حکومت اس کے بدلے عافیہ صدیقی کو رہا کرنے کی حامی نہ بھرے اب یہی بات شکیل آفریدی کے بارے میں کہی جا رہی ہے کہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس کی رہائی میں بہت دلچسپی رکھتے ہیں۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے اپنے حالیہ دورئہ امریکہ کے دوران کہا ہے کہ پاکستان شکیل آفریدی کی امریکہ منتقلی کے لئے راستہ ہموار کرنے پر تیار ہے۔ وزیراعظم میاں نواز شریف اور چوہدری نثار بارہا ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی والدہ کو ان کی رہائی کی یقین دہانی کرا چکے ہیں۔ اگر حکومت پاکستان شکیل آفریدی کی امریکہ منتقلی کے لئے آمادہ ہے تو اس پر اس وقت تک عملدرآمد نہیں ہونا چاہئے جب تک اس کے بدلے میں امریکہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو رہا نہ کر دے۔

.
تازہ ترین