• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چکن گنیاڈینگی کی طرح وائرس ہے ،اسکی ویکسین ایجاد نہیں ہوئی ،پروفیسر مسعود حمید

کراچی (اسٹاف رپورٹر) چکن گنیا بھی ڈینگی اور زیکا کی طرح کا ایک وائرس ہے جو مچھر کے کاٹنے سے انسانی جسم کو متاثر کرتا ہے۔ ابھی تک اس کی کوئی ویکسین ایجاد نہیں ہوئی لیکن ڈاکٹر کی ہدایت پر عمل کیا جائے تو مریض جلد صحت یاب ہوسکتا ہے۔ ڈائو یونیورسٹی اوجھا کیمپس میں چکن گنیا ،ڈینگی مچھر اور دیگر حامل حشرات کے ذریعے پھیلنے والی خطرناک بیماریوں کے روک تھام اور تحقیق کیلئے ڈائو کے ماہرین کے ذریعے ایک جدید تحقیقی مرکز بنایا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار ڈائو یونیورسٹی کے قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر مسعود حمید خان نے چکن گنیا وائرس پر منعقدہ آگاہی لیکچر اورلیبارٹری اور ہسپتال سے بننے والے خطرناک فضلے کو محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگانے کے موضوع پر طبی عملے کی تربیت کیلئے ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ یہ آگاہی لیکچر اور ورکشاپ ڈائو ڈائیگنو سٹک ریفرنس اینڈ ریسرچ لیبارٹری نے امریکی ادارے ہیلتھ سکیورٹی پارٹنرز (ایچ ایس پی) کے باہمی اشترک سے اوجھاکیمپس میںمنعقد کی۔ اس موقع پر پروفیسر مسعود حمید خان نے اس امر پر زور دیا کہ ہمارے لیبارٹری ماہرین، محقیقین اور سائنسدان ہمارا سرمایا ہیں اور ان ہی کے ذریعے ہم صحت کے مختلف مسائل کا حل نکال سکتے ہیں۔ ہمارے نوجوان سائنسدانوں میں بے پناہ صلاحتیں موجود ہیں بس انکو پلیٹ فارم مہیا کرنے کی ضرورت ہے۔ امریکہ کے فارغ ا لتحصیل اور ڈائو لیبارٹری کے ایڈیشنل ڈائریکٹر و ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر سعید خان نے چکن گنیا پر آگاہی لیکچر دیا اور اس بیماری کی علامات و جوہات، علاج و تدارک پر معلومات فراہم کی اور مچھروں سے بچائو اور صفائی کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ علاوہ ازیں ورکشاپ کے دوران لیبارٹری عملے کو لیبارٹری اور ہسپتال سے بننے والے خطرناک فضلے کو محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگانے کی تربیت دی گئی۔ اس موقع پر پروفیسر محمد مسرور،پروفیسر رعنا قمر، پروفیسر شاہین شرافت نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ 
تازہ ترین