• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یونیورسٹی روڈ کی ازسرنو تعمیر، متبادل راستوں کا مناسب بندوبست نہ ہونے سے ٹریفک جام

کراچی(اسٹاف رپورٹر) یونیورسٹی روڈ کی ازسرنو تعمیر شہریوں کے لیے درد سربن گئی ہے صفوراچورنگی سے حسن اسکوائر پہنچنے کے لیے ایک سے ڈیڑھ گھنٹہ لگ جاتا ہے محکمہ بلدیات اب تک مناسب متبادل راستوں کے بندوبست میں ناکام رہا ہے تمام منصوبوں کا ایک ہی پروجیکٹ ڈائریکٹر ہونے کے باعث وہ توجہ نہیں دے پارہے منگل سے حسن اسکوائر سے عزیز بھٹی پارک فلائی اوور تک پورے ٹریک کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا جبکہ سڑک کے دوسرے حصے این ای ڈی یونیورسٹی تاصفورا ٹریک کو بھی مکمل ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ہے وفاقی اردو یونیورسٹی سے حسن اسکوائر جانے والےٹریک پر دو طرفہ ٹریفک چلانے سے سڑک پہ بعض مقامات پر گڑھے پڑگئے ہیں منگل کی دوپہر مسجد بیت المکرم کے قریب سڑک بیٹھ جا نےسے ٹرک اور دیگرگاڑیاں پھنس گئیں اور ٹریفک جام ہوگیا اسکولوں کے طلبہ کی وین بھی اس میں پھنس گئیں شہریوں نے بتایاکہ جب سے سڑک کی تعمیر کا آغازکیاگیا ہے صفوراچورنگی سے حسن اسکوائرتک 7 کلومیٹر سڑک کا فاصلہ طے کرنے میں ایک سے ڈیڑھ گھنٹہ لگ جاتا ہے اس سڑک پر واقع مختلف جامعات اورتعلیمی اداروں کے طلبہ کوشدیدمشکلات کا سامنا ہے شہریوں کا کاکہنا ہے کہ وہ یونیورسٹی روڈ کے اطراف کی سڑکوں کے ذریعے اپنی منزل پر پہنچے کی کوشش کرتے ہیں تو اندرونی سڑکوں کا حال بہت زیادہ خراب ہے شہریوں نے شدید احتجاج کیا کہ منصوبہ شروع کرنے سے پہلے متبادل راستوں کا مناسب بندوبست کیا گیا اور نہ ہی اس سلسلے میں عوام کو پہلے سے آگاہ کیا جاتا ہے دریں اثنا شہر میں جاری مختلف منصوبوں پر تعینات بعض انجینئرز نے بتایاکہ تمام منصوبوں کا ایک ہی پروجیکٹ ڈائریکٹر ہونے کے باعث وہ توجہ نہیں دے پارہے اور منصوبوں پرکام شروع کے بعد بے شمارخامیاں سامنے آرہی ہیں جس سے نہ صرف لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے بلکہ منصوبوں میں تاخیر بھی ہوسکتی ہے واضح رہے کہ یونیورسٹی روڈ کی تعمیر سے قبل پانی اور سیوریج کی لائنوں کی تبدیلی اور مرمت کی لاگت پی سی ون میں شامل نہیں کی گئی۔
تازہ ترین