• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
ایوان صدر ریاست پاکستان کی ایک پہچان کے طور پر جانا جاتا ہے تاہم اس ایوان کی رونق اور چہل پہل یہاں مقیم افراد کی تبدیلی کے ساتھ تبدیل ہوتی رہتی ہے، پاکستان کے موجودہ صدر ممنون حسین کے صدر پاکستان منتخب ہونے کے بعد بھی یہاں ایک خاص تبدیلی واقع ہوئی ہے،یہاں اب سادگی کا عنصر نظر آتا ہے، ایوان صدر کے اخراجات میں بھی خاطر خواہ کمی کردی گئی ہے جبکہ مذہب کی جانب رحجان میں بھی اضافہ نظر آنے لگا ہے جبکہ اس سے قبل کی رونقیں اور محفلیں اور تقریبات اپنی مثال آپ رہی ہیں، اس روز بھی میں جاپان اور فرانس میں مقیم پاکستانیوں کے ایک چھوٹے سے وفد کے ساتھ ایوان صدر میں صدر مملکت سے ملاقات کے لئے پہنچا تھا جس میں میرے ساتھ مسلم لیگ ن جاپان، پاک جاپان بزنس کونسل اور فرانس میں ن لیگ کے صدور اور یورپ کے ن لیگی کور آرڈینیٹر بھی موجود تھے جبکہ میزبانی کے فرائض صدر مملکت ممنون حسین اور میاں نواز شریف کے قریبی ساتھی، سینیٹر مشاہد اللہ خان نے انجام دیئے، ایوان صدر کی دوسری منزل میں داخل ہوتے ہی پہلی نظر سامنے ہونے والی نماز عشاء کی جماعت پر پڑی جس میں صدر پاکستان کے علاوہ دیگر افراد بھی عشاء کی نماز میں مشغول تھے،وفد میں شامل کچھ افراد بھی عشاء کی جماعت میں شامل ہوئے جبکہ بقیہ افراد ڈرائنگ روم میں صدر پاکستان کے منتظر تھے، کچھ دیر بعد صدر پاکستان کی آمد کااعلان ہوا اور صدر ممنون حسین باوقار انداز میں مہمان خانے میں جلوہ افروز ہوئے، سب سے سلام دعا کے بعد اچانک ہی صدر ممنون حسین نے جاپان میں مقیم پاکستانیوں کے حوالے سے سوال جواب کا آغاز کردیا، صدر صاحب نے مجھ سے ہی مخاطب ہوتے ہوئے سوال کیا کہ جاپان میں کتنے پاکستانی مقیم ہیں اور ان کی اکثریت کس پیشے سے وابستہ ہے، میں نے کچھ تفصیل کے ساتھ عرض کیا کہ جاپان میں تقریباََ دس ہزار پاکستانی مقیم ہیں اور ان کی اکثریت نئی اور استعمال شدہ گاڑیوں کی تجارت سے منسلک ہے لیکن شاید صدر صاحب کا عدم اطمینان ان کے چہرے سے نمایاں تھا انھوں نے کہاکہ یہ بھی کوئی کام ہے یہ بتائیے کہ ان پاکستانیوں نے کوئی انڈسٹری لگائی یا ایسا کوئی کام کیا جیسے کہ برطانیہ اور امریکہ میں مقیم کامیاب پاکستانیوں نےکیا ہے اس موقع پر صدر پاکستان نے یورپ میں مقیم کئی پاکستانیوں کے نام بھی گنوائے، میں نے ایک اور کوشش کرتے ہوئے صدر صاحب کو بتانے کی کوشش کی کہ جاپان میں مقیم پاکستانی ایک کامیاب کاروباری کمیونٹی ہے جس کی برآمدات چار أرب ڈالر ہیں جو دس ہزار پاکستانیوں کے حوالے سے کافی زیادہ ہے لیکن صدر صاحب نے ایک بار پھر میری دلیل کورد کرتے ہوئے کہاکہ اگر جاپان کی آٹھ سو أرب ڈالر کی برآ مدات ہیں اور ان میں سے صرف چار أرب ڈالر پاکستانیوں کا حصہ ہے تو یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے، لہذا اب میں نے مزید کوئی جواب دینے سے گریز کیا کیونکہ میں اپنے تمام دلائل کے باوجود صدر مملکت کو قائل کرنے میں ناکام رہا تھا کہ جاپان میں مقیم پاکستانی کمیونٹی ایک خوشحال اور کامیاب کمیونٹی ہے،میرے ساتھ آنے والے جاپان اور فرانس کے پاکستانیوں نے بھی میرے ساتھ کچھ دلائل دینے کی کوشش کی لیکن وہ بھی ناکام ہوچکے تھے، ہماری خاموشی کے بعد صدر صاحب گویا ہوئے، انھوں نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانی ہمارا اثاثہ ہیں ان کی ترسیلات کے سبب پاکستان کی معیشت کو بہت سہارا ملتا ہے لیکن ان پاکستانیوں کو چاہئے خاص طور پر کاروباری کمیونٹی کو کہ وہ زیادہ سے زیادہ مینوفیکچرنگ کے شعبے میں سرمایہ کاری کریں وہاں کے لوگوں کو ملازمتیں فراہم کریں جس سے پاکستان کی نیک نامی میں بھی اضافہ ہوگا بلکہ پاکستان بھیجے جانے والے سرمائے میں بھی اضافہ ہوگا، صدر مملکت نے کہا کہ آپ سب پاکستان کے سفیر ہیں یورپ میں پاکستانیوں کی تیسری نسل جوان ہورہی ہے انھیں چاہئے کہ اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلائیں، مذہب کی تعلیم بھی دلائیں دین و دنیا کو ساتھ لیکر چلیں، یہی پاکستان اور پاکستانیوں کی کامیابی ہے، جس طرح بھارت کی أوورسیز کمیونٹی نے بھارت کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے ہمارے پاکستانیوں کو بھی ان کے نقش قدم پر چلنے کی کوشش کرنی چاہئے اور پاکستان کو ایک مثالی ملک بنانے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے، پاکستان میں موجود کرپشن کے حوالے سے صدر مملکت نے کہا کہ کرپشن کا کلچر ختم کرنے کے لئے حکومت اور عوام کو کردار ادا کرناپڑے گا کیونکہ عوام ہی کرپشن کی نشاندہی کریں گے تو حکومت کرپشن کے خلاف کارروائی کرنے میں آزاد ہوگی،صدر نے کہا کرپشن کرنے والے اپنے بچوں کو حرام کھلارہے ہیں، ان کےچہروں پر نحوست چھاجاتی ہے اوریہ بات وہ اپنی کئی تقاریر میںبھی کہتے رہے ہیں، اس موقع پر سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہاکہ میاں نواز شریف کی حکومت اپنی مدت پوری کرے گی اور حکومتی ٹیم حکومت گرانے کی کسی بھی سازش کوناکام بنادے گی، مشاہد اللہ خان نے ن لیگ انٹرنیشنل افیئر کے جنرل سیکریٹری شیخ قیصر محمود کی والدہ کی وفات پر اظہارتعزیت کرتے ہوئے ان کی دی جانیوالی قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہاکہ پوری ن لیگ اس مشکل وقت مین ان کے ساتھ ہے، ملاقات میں صدر پاکستان نے کہا کہ أوورسیز پاکستانیوں کو چاہئے کہ اپنی کامیابی کے بعد اب وہ ملک کی کامیابی کے لئے کردار ادا کریں، پاکستان میں سرمایہ کاری کریں، گوادر اس وقت پوری دنیاکے سرمایہ کاروں کے لئے بہترین مواقع فراہم کررہا ہے لہذا اوورسیز پاکستانی بھی گوادر میں موجود سرمایہ کاری کے مواقعوں سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں، جسکے لئےحکومت انھیں بھرپور سہولتیں فراہم کرے گی۔



.
تازہ ترین