• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان نے اسٹاک مارکیٹ کے بعد جغرافیائی سیاست میں بھی بھارت کو مات دیدی

فیصل آباد(رفیق مانگٹ )امریکی جریدے نے کہا ہے کہ اسٹاک مارکیٹوں میں بھارت کو حال ہی میں مات دینے کے بعد پاکستان نے ایک اور میٹرک میں بھارت کو شکست دے دی ہے اور وہ ہے’جغرافیائی سیاست‘۔ پاکستان کے رہنما و ٗں نے بڑی مہارت اور دانشمندی کے ساتھ اپنی جغرافیائی محل وقوع کی اسٹریٹجیک اہمیت کو استعمال کرتے ہوئے امریکا اور چین سے ان گنت ملکی مفادات حاصل کیے ہیں،جریدہ لکھتا ہے کہ سچ تو یہ ہے کہ پاکستان کی ایکوئٹی مارکیٹیں اور جغرافیائی سیاست کی کار کر د گی ایک دوسرے سے آزادی کی عکاس نہیں ۔ جغرافیائی سیاست ملک کی مالیاتی منڈیوں کے لئے ایک اہم متحرک پہلو رہا ہے اور رہے گا۔ سن 2001 تک جائیں تو پاکستان نے افغانستان سے اپنی قربت کو استعمال کرتے امریکا سے خاطر خواہ ملکی مفاد ات حاصل کیے۔ اس میں غیر ملکی قرضے کے بڑے حصے کی معافی بھی شامل تھی جس سے پندرہ برس میں پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ نے بھر پور ترقی کی۔امریکا کو افغانستان کے خلاف جنگ میں ایک اتحادی کے طور پر پاکستان کی ضرورت تھی۔ پاکستانی قیادت نے غیر ملکی قرضے میں ریلیف کی صورت میں اتحادی بننے کی پیش کش کی۔اس وقت بیرونی قرضہ ملکی جی ڈی پی کا ساٹھ فی صد تھا۔ کتاب ’فرنٹیئر انویسٹر ‘کے مصنف ’ مارکو ڈمتریجیوک لکھتے ہیں کہ پاکستان کا ًیکطرفہ ڈیفالٹ ہونا تقریباًناگزیر تھا، تاہم، نائن الیون کے بعد ہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لئے مشرف حکومت نے امریکا سے معا ہدہ کیا جس نے پاکستان کے قرض کی ری شیڈولنگ کی درخواست کے لئے سازگار  ماحول فراہم کیا۔بے شک، دسمبر 2001 میں پیرس کلب نے قرض میں ریلیف دینے کے لئے اقدامات کیے۔ پاکستا ن کا بارہ ارب ڈالر ز کا قرضہ ختم کردیا اور آئی ایم ایف نے اضافی فنڈز بھی ملک کوفراہم کیے۔ ا س کے بعد بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات زر اور غیر ملکی ایکوئٹی سرمائے نے پاکستانی کرنسی کو مضبوط کیا ۔اس سے مالیاتی منڈیوں کے منافع میں اضافہ ہوا جو 2008-09 کے معاشی بحران تک جاری رہا، اس کے بعد چین نے پاکستانی مارکیٹ کو دوبارہ ترقی کی راہ پر ڈال دیا۔ بیجنگ کو مشرق وسطی اور افریقا کے لئے ایک مغربی روٹ کی ضرورت تھی ، یہی وجہ ہے کہ 46 ارب ڈالر ز کاپاک چین اقتصادی راہداری کا منصوبہ عمل میں آیا، اس کے علاوہ، چین پاکستان کے انفرا ا سٹرکچر کمپنیوں میں سرمایہ کاری کررہا ہے۔ایک لحاظ سے پاکستان کا مفاد بھارت کے لئے نقصان دہ ہے، ایک ہی وقت میں چین دونوں ملکوں کو مطمئن نہیں کرسکتا۔ درحقیقت یہ اس کے برعکس ہوا۔ چین نے نیوکلیائی سپلائر گروپ (این ایس جی) میں شامل ہونے کی بھارتی کوششو ں کو مسدود کردیا۔ کشمیر کے مسئلے پر چین پاکستان کے ساتھ کھڑا نظر آیا، نیو یارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے جاری 71ویں اجلاس کے موقع پر چین کے اعلی حکام کے بیانات ثبوت ہیں۔ 
تازہ ترین