• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نکولاسٹرجن نے سکاٹش آزادی کیلئے 2017میں ریفرنڈم خارج از امکان قراردیدیا

لندن (جنگ نیوز) سکاٹش فرسٹ منسٹر نکولاسٹرجن نے سکاٹ لینڈ کی آزادی کے لئے اگلے12ماہ میں ریفرنڈم کو خارج ازامکان قرار دے دیا جس پر انہیں کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ سکاٹش فرسٹ منسٹر برطانوی حکومت کو مسلسل نئے آزادی ریفرنڈم کی دھمکیاں دے رہی تھیں۔ وہ گزشتہ موسم گرما کے بریگزٹ ووٹ کے تناظر میں اپنے یورپی یونین مطالبات پورے کرانے کی خواہاں ہیں۔ ان کا یہ اعلان مسز سٹرجن کی ان امیدوں کے لئے بڑا دھچکہ ہے جن کو وہ سکاٹش آزادی کے لئے اکنامک کیس کے طور پر پیش کررہی تھیں اور یہ اس صورت میں سامنے آیا تھا کہ نارتھ سی میں آئل اینڈ گیس فیلڈز کی ڈی کمشننگ کے لئے برطانوی ٹیکس دہندگان کو24بلین پونڈ بل کا سامنا ہے۔ یورپی ریفرنڈم کے بعد سکاٹش فرسٹ منسٹر کی جانب سے نئے آزادی ووٹ کی ریگولر دھمکیاں کے باوجود رائے عامہ کے جائزوں میں یہ سامنے آیا کہ سکاٹش عوام میں برطانیہ سے علیحدگی کی خواہشں کم ہے۔ نکولاسٹرجن پہلے ہی سکاٹش حکومتی آفیسرز کو یہ حکم دے چکی ہیں کہ وہ آزادی ریفرنڈم پیپر ورک کا ڈرافٹ تیار کریں، لیکن انہوں نے فوری طور پر ووٹ کو خارج ازامکان قرار دے دیا۔ ایس ٹی وی نیوز پر نکولاسٹرجن نے کہا کہ2017ء میں آزادی ریفرنڈم نہیں کرایا جارہا، میرے خیال میں ایسا کوئی شخص نہیں ہے جو یہ سمجھے کہ یہ ایک کیس ہے۔ گزشتہ ماہ سکاٹش حکومت نے سکاٹ لینڈ کے لئے یہ تجاویز پیش کی تھیں کہ وہ یورپی یونین سنگل مارکیٹ میں رہے گا اور وہ بلاک کے لامحدود امیگریشن رولز کا اطلاق جاری رکھے گا۔ حتیٰ کہ باقی برطانیہ برسلز سے مکمل طور پر الگ ہوجائے۔ نکولا سٹرجن نے سکاٹ لینڈ کے لئے سنگل مارکیٹ میں رہنے کو انتہائی ضروری قرار دیا اور کہا کہ یہ ملک میں جابس انویسٹمنٹ، خوش حالی اور معیار زندگی میں بہتری کے لئے ضروری ہے، گزشتہ روز فرسٹ منسٹر نکولا سٹرجن نے اصرار کیا کہ اگر برطانوی حکومت نے ہمارے سافٹ بریگزٹ مطالبات پورے نہ کئے تو دوسرے آزادی ریفرنڈم کی دھمکی محض بڑبڑاہٹ نہیں ہے۔ تاہم ان سے یہ مطالبات کئے جارہے ہیں کہ وہ آزادی سے متعلق ڈروننگ کو بند کریں اور سکاٹش حکومت کی سربراہ کی حیثیت سے اپنے روزمرہ فرائض پر توجہ مرکوز کریں۔ سکاٹش کنزرویٹو لیڈر رتھ ڈیوڈسن نے اس سال ریفرنڈم نہ کرانے کے سٹرجن کے اعلان پر کہا کہ یہ فرسٹ منسٹر کی طرف سے محض خالی اشارہ ہے جو برطانیہ کو لٹکائے رکھنا چاہتی ہیں۔ اگر وہ اس معاملے میں سنجیدہ ہیں تو وہ فوری طور پر اپنے ڈرافٹ ریفرنڈم بل کو ختم کردیں۔ سکاٹش لیبر ڈپٹی لیڈر ایلکس راولے نے کہا کہ یہ خوش آئند ہے کہ سٹرجن نے2017ء میں ایک اور آزادی ریفرنڈم کو خارج ازمکان قرار دے دیا، لیکن اس سے غیر یقینی صورت حال ختم نہیں ہوگی۔ فرسٹ منسٹر کو ایک اور آزادی ریفرنڈم ختم کرنا چاہئے۔ سکاٹش لبرل ڈیمو کریٹ لیڈر ویلی رین نے کہا کہ اس سال ریفرنڈم نہیں ہونے جارہا اور ایسا بیان یقینی تھا۔ گزشتہ ریفرنڈم کی تیاری میں کئی برس لگے تھے،اب ضرورت اس بات کی ہے کہ فرسٹ منسٹر ریفرنڈم کو مکمل طور پر خارج ازامکان قرار دینے کا وعدہ کریں۔ غیر یقینی صورت حال سے ہماری معیشت اور ملک کو نقصان ہورہا ہے۔ ایسے میں بریگزٹ کی وجہ سے غیر یقینی صورتحال ہے، ہمیں مزید آزادی کی ضرورت نہیں۔ آزادی کے حوالے سے ڈروننگ کرنے کے بجائے فرسٹ منسٹر ہیلتھ سروسز، ایجوکیشن اور ہماری پولیس پر توجہ مرکوز کریں۔
تازہ ترین