• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران نااہلی ریفرنس، دباؤ میں نہیں آئینگے، چیف الیکشن کمشنر

اسلام آباد(نمائندہ جنگ)الیکشن کمیشن نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور جہانگیر ترین کی نا اہلی ریفرنسز پر سماعت18جنوری تک ملتوی کر دی، چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا خان فریقین کے وکلاء کی عدم پیشی پر برہم ہو گئے،انہوں نے کہا کہ جس کیخلاف فیصلہ آئے،وہی ہم پر تنقید کرتا ہے، الیکشن کمیشن دبائو میں نہیں آئے گا۔ چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان کی سربرا ہی میں عمران خان اورجہانگیرترین کیخلاف اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی جانب سے بھیجے گئے نا اہلی ریفرنسز پر سماعت ہوئی۔ ن لیگ کے وکیل اکرم شیخ ناساز طبیعت کے باعث الیکشن کمیشن میں پیش نہیں ہوئے،چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس میں کہا کہ جس ادارے سے انصاف چاہتے ہیں اسی پر دبائو ڈالنا چاہتے ہیں،باہر جاکر کہا جاتا ہےکہ ہم حکومت کے ساتھ مل گئے ہیں۔ سیاست چمکانا چاہتے ہیں تو بیانات دیتے رہیں۔دریں اثنا تحریک انصاف کے رہنمانعیم الحق نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اکرم شیخ کی جانب سے تاخیری حربہ استعمال کیا جا رہا ہے،تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن پر دبائو ڈالنے کیلئے بیانات نہیں دئیے۔علاوہ ازیںالیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے سینیٹر لیاقت خان ترکئی کا نام پانامہ پیپرز میں آنے پر نااہلی کی درخواست پر سماعت 24 جنوری تک ملتوی کر دی،لیاقت ترکئی کے وکیل نے سابق ایم این اے بشری گوہر کے الزامات مسترد کردیئے،چیف الیکشن کمشنر سرداد رضا خان کی سربراہی میں پی ٹی آئی کے سینٹر لیاقت ترکئی کا نام پاناما پیپرز میں آنے سے متعلق نا اہلی کی درخواست کی سماعت  ہوئی ۔ اے این پی کی رہنما بشریٰ گوہر نے لیاقت تراکئی کی نااہلی کیلئے دلائل دیتےہوئےکہا کہ لیاقت تراکئی نے اپنی آف شور کمپنی گوشواروں اور کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہیں کی۔ پانامہ پیپرز میں لیاقت تراکئی کی آف شور کمپنی سامنے آئی۔ آف شور کمپنی سامنے آنے پر انہیں نااہل قرار دیا جائے۔ آف شور کمپنی میں لیاقت تراکئی نے اپنا پتا پاکستان میں موجود کمپنی کا دیا۔ آئی سی آئی جے کے کاغذات کے مطابق لیاقت تراکئی کی کمپنیاں ظاہر ہوتی ہیں۔ اس پر چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان نے استفسار کیا کہ کیا آئی سی آئی جے کے کاغذات کو ثبوت کے طور پر پیش کیا جا سکتا ہے۔ اس پر بشریٰ گوہر نے کہا کہ الیکشن کمیشن آئی سی آئی جے کے نمائندہ کو طلب کرکے بیان لے لے۔ چیف الیکشن کمشنر نے بشریٰ گوہر سے سوال کیا کہ کیا آپ اس سارے کیس کو لڑ یں گی۔ اس پر بشریٰ گوہر نے کہا میں اس کیس کو خود لڑوں گی۔ آپ میری حوصلہ شکنی نہ کریں۔ اس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ حوصلہ شکنی نہیں کر رہے، آگےآنے والی پیچیدگیوں کا بتارہے ہیں ۔ مناسب ہو گا قانونی پیچیدگیوں سے بچنے کیلئے وکیل کر لیں، اس پر بشریٰ گوہر نے کہا کہ میں وکیل پر پیسے ضائع نہیں کرنا چاہتی۔ جبکہ لیاقت تراکئی کے وکیل نے بشریٰ گوہر کے الزامات مسترد کر دئیے انکا کہنا تھا کہ ایمبیسسیڈر سگریٹ کمپنی سے لیاقت تراکئی کا کوئی تعلق نہیں۔ الیکشن کمیشن نے بشریٰ گوہر کے دلائل کو غیر مدلل قرار دے دیا۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ کے دلائل سے مطمئن نہیں، آخری موقع دے رہے ہیں اگر وکیل نہ کیا تو موجودہ حالات میں فیصلہ دے دیں گے۔
تازہ ترین