• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حسین سنجوانی مشرق وسطیٰ کے معروف ڈویلپر، ٹرمپ سے قریبی تعلقات

لاہور (صابرشاہ) رئیل اسٹیٹ کاروبار کی عالمی سطح پر جانی پہچانی شخصیت حسین علی سنجوانی امیر ترین افراد کی فہرست میں 527؍ ویں نمبر پر ہیں تاہم امریکی میگزین فوربز کے مطابق متحدہ عرب امارات میں وہ تیسرے امیر ترین فرد ہیں۔ ان کی دولت کا تخمینہ 3؍ ارب 40؍ کروڑ ڈالر ہے۔ مذکورہ امریکی میگزین کی 2013ء میں 9؍ لاکھ 31ہزار کاپیاں فروخت ہوئیں اور رواں سال ستمبر میں یہ میگزین اپنی اشاعت کے 100سال مکمل کرے گا۔ ایک رپورٹ کے مطابق مشرق وسطیٰ کے معروف ڈویلپر حسین علی سنجوانی کے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے قریبی تعلقات ہیں ۔ فلوریڈا میں نئے سال کی تقریب میں ٹرمپ نے ڈاماک کے چیئرمین حسین علی سنجوانی کو خصوصی طور پر مدعو کیا جہاں ڈونلڈ ٹرمپ نے حسین سنجوانی کی کھل کر تعریف کی۔ امریکی اخبارات میں خبر آنے کے بعد مشرق وسطیٰ کے لوگ حیران ہوگئے ، سنجوانی اپنے اہل خانہ کے ساتھ اس تقریب میں مدعو تھے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے انہیں 20؍ جنوری کو اناگریشن ڈے پر بھی خصوصی طور پر دعوت دیدی ہے۔ چیئرمین ڈاماک نے ٹرمپ کیساتھ مشترکہ پراجیکٹ کا اعلان کیا تاہم مسلمان مخالف ٹرمپ کے بیانات کے بعد منصوبہ روک دیا ۔ دبئی میں قائم ان کا پروجیکٹ ڈاماک انتہائی مشہور ہے جبکہ یہ پاکستانیوں میں بھی مقبول ہیں۔ اس سے قبل سنجوانی نے امریکی چینل این بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے یہ بھی کہا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا صدارتی الیکشن جیتنا ان کی کمپنی کے لئے اچھی خبر ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخاب جیتنے کے بعد خود کو کاروبار سے الگ کر لیا ہےاور تمام تر کاروباری سرگرمیاں اپنے بچوں کو سونپ دی ہیں۔ سجوانی کا کہنا ہے کہ ان کیلئے ٹرمپ کے بچوں کے ساتھ کاروباری معاملات کرنا کوئی مشکل کام نہیں ہو گا۔ٹرمپ کی ترجمان خاتون نے واضح کیا کہ فلوریڈا میں نئے سال کی تقریب کے دوران دبئی سےتعلق رکھنے والے رئیل اسٹیٹ کاروبار سے متعلق شخصیت حسین علی سجوانی اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان کاروباری گفتگو نہیں ہوئی یہ محض ایک سماجی رابطہ تھا۔ تحقیق کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی اہلیہ ائینکا ٹرمپ نے مئی 2014ء میں ڈاماک کیساتھ مل کر مذکورہ عالمی گالف گرائونڈ تعمیر کرائی تھی۔اس کے علاوہ 104پوش مکان بھی تعمیر کئے جائیں گے۔ امریکی جریدے فوربز نے حسین علی سجوانی کی ابتدائی زندگی پر بھی روشنی ڈالی ہے۔جریدے کے مطابق سجوانی متوسط گھرانے سے تعلق رکھتے ہیںان کی پیدائش اور پرورش دبئی میں ہوئی ۔ ان کے والد چین سے درآمد کی گئی اشیاء فروخت کیا کرتے تھے جن میں گھڑیاں، پین، شرٹس وغیرہ شامل تھیں۔ اسکول سے فارغ ہو کر سجوانی بھی اس دکان پر چلے جاتے تھے، ان کی والدہ قرب و جوار کے گھر میں جا کر یہ اشیاء فروخت کیا کرتی تھی رات کے کھانے پر بھی زیادہ تر کاروبار سے متعلق ہی باتیں ہوتی تھیں۔ 1978ء میں وہ تعلیمی وظیفے پر امریکا پڑھنے گئے۔ انہوں نے سیٹل میں واقع یونیورسٹی آف واشنگٹن سے صنعتی انجینئرنگ اور معاشیات میں ڈگریاں حاصل کیں، 1981ء میں انہوں نے ابوظہبی گیس انڈسٹریز کے شعبہ مالیات میں نوکری کا آغاز کیا۔ دوسال بعد انہوں نے اس نوکری سے استعفیٰ دے دیا اور کیٹرنگ کا کاروبار شروع کیا 1992ء میں جب انہوں نے ڈاماک کمپنی کا آغاز کیا تو یہ بنیادی طور پر ایک کیٹرنگ کمپنی ہی تھا۔ 2002ءمیں ڈاماک نے رئیل اسٹیٹ کا کاروبار شروع کیا جب متحدہ عرب امارات کی حکومت نے غیر ملکیوں کو جائیداد خریدنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا۔ 25سال کے عرصے میں ڈاماک کے اس وقت مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ، وسط ایشیا، یورپ، مشرق بعید اور جنوبی ایشیا میں دفاتر قائم ہیں۔ 2014ء میں ڈاماک کے اثاثوں کی مالیت کا تخمینہ 4ارب ڈالر تھا جس کا 85فیصد حسین علی سجوانی کی ملکیت تھا۔
تازہ ترین