• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
ایک خبر کے مطابق غربت اور سود سے تنگ کامونکی کارہائشی رجب علی خان پٹھان نے جو 8بچوں کا باپ تھا ٹرین تلے آ کر خودکشی کرلی۔ نہایت ہی افسوس کا مقام ہے اس بیچارے نےاپنا قرضہ اتارنے کے لئے سود پر پیسے لئے اور محنت مزدوری کرکے سود کی قسطیں اتارتا رہا ۔ چند روز قبل سود خوروں نے اپنی اصل رقم کا مطالبہ کرکے اسے سربازار ذلیل و خوار کیا۔ جس پر اس نے دل برداشتہ ہو کر موت کوگلے لگا لیا۔ پیشتر ازیں بھی نہ جانے کتنے غریب اور تنگدست انسان سودخوروں کے ہاتھوں ذلیل و خوار ہو کر اپنی زندگی بھر کی جمع پونجی گنوا کر حرام موت مرچکے ہیں۔ ارشادربانی ہے کہ ’’اللہ تعالیٰ سود کو مٹاتا ہے اور صدقہ کو بڑھاتا ہے۔اے ایمان والو! اللہ سے ڈ رو اور جو سود باقی رہ گیاہے چھوڑ دو اگر تم سچ مچ ایماندار ہو اگر تم ایسا نہیں کرتے تو اللہ تعالیٰ سے اور اس کے رسول ؐ سے لڑنے کیلئے تیار ہو جائو‘‘ احکامات خداوندی کے باوجود ہمارے ملک میں سودی کاروبارکرنےوالے ہر جگہ موجود ہیں اور اپنے شکار کی تلاش میں سرگرداں رہتے ہیں۔ سودی کاروبار کی آئین پاکستان نفی کرتا ہے کیونکہ پاکستان کے عوام کی غالب اکثریت ملک میں نفاذ ِاسلام خصوصاً سود کے خاتمے اور معاشی انصاف کی حامی ہے جو صرف اسلامی نظام معیشت سے ہی ممکن ہوسکتا ہے۔ حکومت وقت سے استدعا ہے کہ نجی سود کے کاروبار کے خاتمہ کے لئے قوانین پر سختی برت کر اس سماجی اور معاشی برائی کاخاتمہ کرے تاکہ غریب بھی سکون کا سانس لے سکے۔
(رب نواز صدیقی)

.
تازہ ترین