• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چار سماجی کارکنوں کی گمشدگی کے بعد اسلام آباد سے ایک اور بلاگر لاپتہ

اسلام آباد (رائٹرز) پاکستان میں چار بلاگرز کے لاپتہ ہونے کے بعد وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے ایک اور سماجی کارکن لاپتہ ہوگیا ہے۔ سول پروگریسیو الائنس آف پاکستان (سی پی اے پی) کے صدر ثمر عباس سوشل میڈیا پر انتہا پسندی کیخلاف مہم چلاتے تھے۔ ان کے ساتھ کام کرنے والے طالب رضا نے برطانوی خبر رساں ادارے کو بتایا ہے کہ ثمر عباس ہفتہ کو لاپتہ ہوئے تھے۔ ثمر عباس کے بھائی طالب نے مقامی میڈیا سے بدھ کو بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے بھائی گزشتہ ہفتے لاپتہ ہوئے تھے، اہل خان نے کچھ دن انتظار کیا جس کے بعد لوگوں کو مطلع کیا کہ ثمر لاپتہ ہوگئے ہیں۔ جیسے ہی دیگر سماجی کارکنوں کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات سامنے آئیں تو صورتحال واضح ہوگئی کہ آخر کیا کچھ ہو رہا ہے۔ وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ وہ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے بھرپور کوشش کرر ہی ہے۔ وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ لوگوں کو لاپتہ کرنے میں وزارت داخلہ ملوث نہیں ہے اور جب تک ہم حکومت میں ہیں اس وقت تک اس طرح کی گمشدگیاں برداشت نہیں کریں گے۔ اقوام متحدہ کی حقوق انسانی کی تنظیم بشمول ہیومن رائٹس واچ نے بھی پاکستان میں سماجی کارکنوں کے لاپتہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ ہیومن رائٹس کے وکیل جبران ناصر نے سپریم کورٹ میں اس معاملے میں مدا خلت کیلئے درخواست دائر کی ہے۔ انہوں نے برطانوی خبر رساں ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دھونس اور دھمکیوں کا راستہ اختیار کرکے اور سوشل میڈیا کے سرگرم کارکنوں کو اٹھا کر ہماری آواز چھین لی گئی ہے۔
تازہ ترین