• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شدیدردعمل کے بعدراحیل شریف فوجی اتحادکی سربراہی قبول نہیں کرینگے،نجم سیٹھی

کراچی(ٹی وی رپورٹ)سینئر تجزیہ کار نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے اقلیتوں کے حقوق سے متعلق بات دل سے کی ہے، نواز شریف دنیا کو جو پیغام دینا چاہتے ہیں یہ اس کا ایک حصہ ہے،کسی تنظیم پر پابندی لگا کر کہنا کہ یہ دہشتگرد تنظیم نہیں ہے غلط بات ہے، کالعدم تنظیموں پر پابندی ان کے دہشتگردی میں ملوث ہونے کی بناء پر لگائی گئی ہیں،اگر وہ تنظیم قانون نہیں توڑ رہی ہوتی تو اس پر پابندی کیوں لگائی جاتی،بہت سی فرقہ وارانہ تنظیمیں کالعدم نہیں ہیں اس لئے اس حد تک بات درست ہے کہ ضروری نہیں ہر فرقہ وارانہ تنظیم دہشتگردبھی ہو،پاکستان میں فیصلوں کے دو اہم مراکزجی ایچ کیواور وزیراعظم ہاؤس ہے،شدید ردعمل کے بعد جنرل راحیل شریف اسلامی فوجی اتحاد کے سربراہ کا عہدہ قبول نہیں کریں گے۔وہ جیو نیوز کے پروگرام ”آپس کی بات“ میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کررہے تھے۔گورنر سندھ سعید الزماں صدیقی کے انتقال پر گفتگو کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ جسٹس (ر) سعید الزماں صدیقی کا شمار اصولوں پرڈٹ جانے والے لوگوں میں ہوتا ہے،جسٹس سعید الزماں صدیقی جیسے ججوں کو ہم سلیوٹ کرتے ہیں،ن لیگ نے سعید الزماں صدیقی کو صدارتی امیدوار کے طور پرکھڑا کیا،یہ بھی کہا جاسکتا ہے کہسعید الزماں صدیقی کی کچھ ہمدردیاں ن لیگ کی طرف تھیں۔وزیراعظم نواز شریف کے اقلیتوں کے حق میں بیان پر تجزیہ کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہوزیراعظم چاہتے ہیں انتہاپسندی خصوصاًمذہبی انتہاپسندی کو ختم کیا جائے،ان کی سویلین سپریمیسی کی بات بھی اسی وژن کا ایک حصہ ہے،وزیراعظم نواز شریف میں پہلے کے مقابلے میں بہت زیادہ تبدیلی آئی ہے،نواز شریف کی کوشش ہے کہ ملک اور قوم کیلئے کچھ کیا جائے۔چوہدری نثار کے کالعدم تنظیموں کی درجہ بندی سے متعلق بیان پر تجزیہ کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ چوہدری نثار نے یہ بات اہلسنت والجماعت کے لیڈر سے ملاقات کے تناظر میں کہی ہے، ان کا موقف ہے کہ لدھیانوی صاحب پر ذاتی طور پر پابندی نہیں لگائی گئی ہے،جس طریقے سے معاملہ پیش کیا گیا اس سے لگتا ہے چوہدری نثار کالعدم تنظیموں کیخلاف کریک ڈاؤن نہیں کرناچاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری قومی سلامتی اسٹیبلشمنٹ نے ماضی میں ایسی تنظیموں کو اپنے مفاد میں استعمال کیا ہے، پرویز مشرف نے آکر فیصلہ کیا کہ اب جہاد کے ساتھ کام نہیں بنے گا کیونکہ کشمیری پاکستان کا حصہ نہیں بننا چاہتے بلکہ آزادی چاہتے ہیں،پرویز مشرف نے اسے تسلیم کرتے ہوئے کشمیریوں کیلئے ایسا حل ڈھونڈنے کی کوشش کی جس سے وہ بھی خوش ہوں،پرویز مشرف نے جب جہاد بند کیا تو کچھ لوگ طالبان کے ساتھ مل گئے اور کچھ نے خود حملے شروع کردیئے، فرقہ وارانہ تنظیموں نے اس موقع پر کھیل میں واپس آنے کیلئے داعش سے گٹھ جوڑ کرلیا ہے جس میں طالبان بھی شامل ہورہے ہیں۔نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں فیصلوں کے دو اہم مراکزجی ایچ کیو اور وزیراعظم ہاؤس ہے، حکومت کہتی ہے سارے فیصلے پار لیمنٹ میں ہوتے ہیں،پارلیمنٹ کہتی ہے ہم سے مشورہ نہیں کیا جاتا،سارے فیصلے حکومت کرتی ہے،سپریم کورٹ کہتی ہے کہ وزیراعظم فیصلوں میں کابینہ سے بھی مشورہ نہیں کرتے ہیں،،یہ سب دراصل اس معاملہ کی حقیقت ہے۔جنرل راحیل شریف کی مبینہ تقرری کے حوالے سے پالیسی بیان پر نجم سیٹھی نے کہا کہ جنرل راحیل شریف کی اسلامی فوجی اتحاد کی سربراہی سے متعلق خواجہ آصف نے اپنا بیان بدل لیا ہے بلکہ جنرل راحیل شریف نے بھی بدل لیا ہے،اس فیصلے پر ملک کے اندر اتنا شدید ردعمل آیا ہے کہ اب جنرل راحیل شریف اسلامی فوجی اتحاد کے سربراہ کا عہدہ قبول نہیں کریں گے۔
تازہ ترین