• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کشمیریوں کے مسائل پر ناٹنگھم میں جلد گول میزکانفرنس ہوگی، کرس لزلی

ناٹنگھم (جنگ نیوز) کشمیری رہنمائوں کے وفد نے ناٹنگھم ایسٹ کے لیبر ایم پی کرس لزلی سے ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے ان سے مطالبہ کیا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا معاملہ برطانیہ پارلیمنٹ میں اٹھایا جائے۔ جس کے جواب میں ایم پی کرس لزلی نے کہا کہ وہ عنقریب ناٹنگھم کے تمام کشمیریوں کے سیاسی و سماجی گروپوں کی ایک گول میز کانفرنس طلب کریں گے جس میں کشمیریوں کے سیاسی اور انسانی مسائل کو زیر بحث لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان کو کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کا احساس ہے اور وہ کشمیری کمیونٹی جوکہ برطانیہ میں آباد ہیں سے مسلسل رابطہ میں ہیں اور چاہتے کہ ان کا متفقہ موقف سامنے آئے، تاکہ اس سنگین معاملہ کو بھارتی حکومت کے نوٹس میں لایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وہ مختلف اوقات میں کشمیریوں کا معاملہ مختلف فورمز پر اٹھاتے رہیں گے۔ لیبر ایم پی کرس لزلی نے کہا کہ جنوری کے آخر میں یا فروری میں کشمیریوں کی ناٹنگھم میں گول میز کانفرنس کا اہتمام میری ان کوششوں کا حصہ ہے کہ کشمیر کے مسئلہ کے حل کے لیے پاکستان اور بھارت کی حکومتوں پر دبائو بڑھایا جائے کہ اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود اس سب سے پرانے مسئلے کو انسانی بنیادوں پر کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کیا جائے۔ اس وفد میں نوٹنگھم کے سابق شیرف علی اصغر، نوٹنگھم سٹی کونسلر نگہت گل نواز، سابق کونسلر چوہدری جہانگیر اور ہیومن رائٹس کے کارکن غفار انقلابی شامل تھے۔ وفد کی نمائندگی کرتے ہوئے علی اصغر نے کرس لزلی (Chris Leslie) لیبر ایم پی کو بتایا کہ بھارتی حکومت کی ایما پر بھارتی فوجی مقبوضہ کشمیر میں تاریخ کے بھیانک مظالم ڈھا رہے ہیں۔ پُرامن مظاہرین پر مہلک ہتھیاروں سے حملہ کیا جاتا ہے۔ جولائی سے اب تک سو سے زیادہ عورتوں، بچوں اور نوجوانوں کی ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔ 1500سے زیادہ نوجوانوں کو پیلٹ فائر کرکے اندھا کردیا گیا ہے۔ ظالمانہ قوانین پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت ہزاروں لوگ بغیر مقدمہ چلائے مقبوضہ کشمیر کی جیلوں میں بند ہیں اور ان میں اکثریت نوجوان طالب علموں کی ہے جن کو گھروں سے اور کلاس رومز سے اٹھالیا گیا ہے۔ وفد نے برطانوی لیبر ایم پی کو بتایا کہ بھارتی فورسز نہ صرف ہیومن رائٹس کی خلاف ورزی کررہی ہیں بلکہ دیہات میں راتوں کو سوئے ہوئے لوگوں پر حملہ کیا جاتا ہے اور ان کی پراپرٹی اور گھروں کے سامان کو تباہ کیا جاتا ہے۔ نوٹنگھم ایسٹ کے لیبر ایم پی نے وفد کو یقین دلایا کہ مجوزہ گول میز کانفرنس میں کشمیر میں ہونے والے مظالم کو زیر بحث لایا جائے گا۔ کرس لزلی ممبر برطانوی پارلیمنٹ نے یہ اعلان بھی کیا ہے کہ وہ عنقریب ایک وفد لے کر ریاست جموں و کشمیر کے دونوں حصوں کا دورہ کرنا چاہتے ہیں تاکہ آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا جائزہ لے سکیں اور کشمیریوں پر ہونے والی مبینہ مظالم کے تدارک کے لیے اقدامات تجویز کرسکیں۔ غفار انقلابی نے کرس لزلی ایم پی کی کشمیر کے معاملے میں غیر معمولی دلچسپی پر ان کو خراج تحسین پیش کیا ہے اور توقع ظاہر کی ہے کہ کشمیر کا دورہ کرنے سے کشمیری عوام کے مسائل سمجھنے میں مدد ملے گی اور کشمیری عوام ان کا زبردست استقبال کریں گے۔
تازہ ترین