• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت لاپتہ افراد کی رپورٹ دے، طلبہ یونینز پر پابندی غیرآئینی، چیئرمین سینیٹ

اسلام آباد(نیوز ایجنسیز) سینیٹ نے طلباء یونینز کی بحالی کے حوالے سے قرارداد لانے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ قرار داد دو ہفتوں میں تیار کی جائیگی جس میں اراکین سینیٹ بھی دس دن کے اندر اپنی رائے دے سکیں گے۔ طلباء یونینز کی بحالی کے حوالے سے سینیٹ کی پورے ایوان پر مشتمل کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی کی سربراہی میں جمعرات کو پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ پارلیمان کو قانون سازی کرنے سے نہیں روک سکتا،  طلباء یونینز پر پابندی 1993 میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے ذریعے عائد کی گئی تھی، حکومتیں طلباء یونینز کی بحالی کے حوالے سے عملی اقدامات اٹھانے سے ہجکچا رہی ہیں اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے پیچھے چھپ رہی ہیں۔ دوسری جانب چیئرمین سینٹ نے گزشتہ  12روز کے اندر5افراد کے لاپتہ ہونے پر شدید تشویش کااظہارکرتے ہوئے وفاقی وزیرقانون زاہد حامد کوہدایت دیں کہ وزیرمملکت برائے داخلہ کو اطلاع دیں کہ وہ  جمعہ کو(آج )سینٹ میں آکراس بات کی وضاحت کریں اور صورتحال پر رپورٹ دیں۔ انہوں نے کہا کہ آج اخبارات کے  مطابق ایک اور شخص لاپتہ ہوگیاہے۔ وزیرداخلہ نے ایوان میں کہاتھا کہ حکومت کی یہ پالیسی نہیں ہے۔ اگررپورٹ درست ہیں تو یہ خطرناک رجحان ہیں اور  اگریہ کوئی اور گروپ کررہاہے اور یہ بہت خطرناک بات ہے۔  بحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہاکہ ہمیں ان پہلوئوں کا جائزہ لینا ہوگاکہ طلباء یونینز کو کس طرح بحال کیا جا سکتا ہے۔ سینیٹر بابر اعوان نے کہا کہ طلباء یونینز پر پابندی لگا کر سرمایہ کاروں کو سیاست میں لایا گیا۔ سینیٹر حاصل بزنجو نے کہا کہ طلباء یونینز پر تشدد کا الزام لگانا درست نہیں۔ سینیٹر نہال ہاشمی نے کہا کہ جمہوریت کیلئے طلباء یونینز کا ہونا ضروری ہے۔ سینیٹر مشاہد حسین سید نے تاریخی حوالوں سے بتایا کہ تحریک پاکستان میں طلباء وطالبات نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ سینیٹر کریم خواجہ نے بین الاقوامی تجربات سے استفادہ کرنے کی تجویز دی۔ سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ حقائق کو مد ِنظر رکھ کر فیصلہ کرنا ہوگا اور طلباء یونینز ضرور بحال ہو نی چاہیں۔ ڈاکٹر جہانیز ب جمال دینی نے بھی طلباء تنظیموں کی بحالی پر زور دیا۔ سینیٹر عثمان کاکٹر نے کہا کہ اس حوالے سے ایک سیمینار منعقد کرایا جائے اور بحث مباحثے کے بعد فیصلہ کیا جائے۔ سینیٹرز میاں عتیق، شاہی سید، جنرل (ر) عبدالقیو م، چوہدری تنویر، جاوید عباسی، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری، نثار محمد، سردار اعظم خان موسیٰ خیل، جنرل (ر) صلاح الدین ترمذی،میر کبیر احمد محمد شاہی، سلیم ضیاء، عائشہ رضا فاروق، اور دیگر نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور طلباء یونینز کی بحالی کے سلسلے میں اپنے نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔
تازہ ترین