• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کھاد پرسبسڈی بحال کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسان ملکی معیشت کا اہم حصہ ہیں۔سبسڈی کی بحالی سے فصلوں کے اہداف میں مدد ملے گی۔ جی ڈی پی میں اضافے کے لئے کسانوں کو سہولتیں فراہم کی جائیں۔ قبل ازیں جب وفاقی حکومت نے بجٹ میں سبسڈی کے لئے مختص فنڈ کے خاتمے کا عذر پیش کرکے مختلف اقسام کی کھاد پر ملنے والی حکومتی رعایت واپس لی تو اس پر کسانوں اور اپوزیشن کے سینئر رہنمائوں نے احتجاج کیا جبکہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے بھی اظہار تشویش کیا اور وفاقی حکومت سے درخواست کی کہ وہ سبسڈی ختم کرنے کا فیصلہ واپس لے۔ قومی پریس نے بالعموم اور جنگ، جیو گروپ کی اشاعت و نشریات نے بالخصوص اس فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔ مقام تشکر ہے کہ وزیر اعظم پاکستان نے اس مسئلے کو انا کا مسئلہ نہیں بنایا اور فوری طور پر سبسڈی کو پہلے کی سطح پر بحال کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ملکی معیشت، خوراک کی کفالت اور غریب کسانوں کی خوشحالی کے حوالے سے یہ نہایت مسحسن اقدام گردانا جائے گا۔ یہ مستند حقیقت ہے کہ زراعت کا شعبہ جتنا مضبوط ہوگا اتنی ہی ہماری معیشت مضبوط ہوگی۔ عالمی سطح پر بھی اس حقیقت کا ادراک موجود ہے کہ اگر کوئی ملک خوراک میں خود کفیل ہوگا اور اسے باعزت زندگی کے لئے کسی دوسرے ملک سے غذائی اجناس درآمد کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی تو پھر کوئی طاقت اسے سرنگوں نہیں کر سکے گی۔ وزیر خوراک اور ان کی ٹیم غریب کسانوں اور چھوٹے چھوٹے قطعات ارضی کے مالکان زمینداروں کے حالات زندگی اور کاشتکاری سے متعلقہ مسائل سے بخوبی آگاہ ہونا چاہئے۔ یہ کسان اور چھوٹے زمیندار بڑی مشکل سے پیداواری اخراجات برداشت کرکے زراعت کے شعبے سے اپنی وابستگی قائم رکھے ہوئے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت کسانوں کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں فراہم کرے اور فی ایکڑ پیداوار بڑھانے والی جدید ٹیکنالوجی کو بھی کسانوں میں متعارف کروائے تاکہ ہماری زرعی پیداوار بھی جدید دنیا کے زرعی پیداواری معیار تک پہنچ سکے۔


.
تازہ ترین