• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

محکمہ بلدیات اور بلدیاتی اداروں میں عدم تعاون، متعدد نشینی علاقے اور سڑکیں تالاب بنی رہیں

کراچی(طاہر عزیز۔۔۔اسٹاف رپورٹر) کراچی میں متعدد نشیبی علاقوں اور آبادیوں میں اتوار کو بھی بارش کا پا نی جمع رہا اندرونی سڑکیں تالاب کا منظرپیش کرتی رہیں حکومت سندھ محکمہ بلدیات نے شہر میں ترقیاتی کام تو شروع کردیئے لیکن بارش کے پانی کی نکاسی کا کام کے ایم سی اور ڈی ایم سیز پرچھوڑ دیا محکمہ بلدیات سندھ اور کراچی کے بلدیاتی اداروں میں عدم تعاون کا خمیازہ شہر ی بھگت رہے ہیں قائداعظم کی جائے پیدائش وزیرمینشن کے باہر جمع ہونے والا پانی علاقے میں تالاب کا منظر پیش کررہا ہے اس کی نکاسی کا ڈی ایم سی ساؤتھ نے کوئی بندوبست نہیں کیا محکمہ بلدیات کی جانب سے کراچی میں متعدد سڑکوں اور فلائی اوورز کی براہ راست تعمیر کا گذشتہ دنوں آغاز کیا گیا ہے لیکن منصوبوں پر مناسب منصوبہ بندی اور عملہ تعینات نہ ہونے سے یونیورسٹی روڈ نیپا چورنگی سے حسن اسکوائر تک کئی کئی فٹ پانی میں ڈوبی رہی اس سڑک سے گزرنے والے تعمیراتی کام کے باعث پہلے ہی مشکلات کا شکار تھے لیکن بارش  کے پانی  نے ان کے لیے نیا عذاب کھڑا کر دیاہے سڑک پر متعدد مقامات پر گڑھے مزید گہرے ہوگئے ہیں سارادن گاڑیاں ان میں دھنستی اورپھنستی رہیں لیکن  اتوار کو پروجیکٹ ڈائریکٹر نیازسومرو یا محکمہ بلدیات کا کوئی دوسرا افسر شہریوں کو اس صورتحال سے نکالنے کے لیے موجود نہ تھا یونیورسٹی روڈ کے دوسرے حصے این ای ڈی تاصفورا چورنگی پر بھی صورتحال خراب رہی اور گاڑیاں بارش کے پانی اور کیچڑ میں پھنسی رہیں بارش نے شہر کی دیگر تمام بڑی اور چھوٹی شاہراہوں کو بھی متاثر کیا متعدد مقامات پر گڑھے پڑگئے ہیں نشیبی آبادیوں سے برساتی پانی نکالنے کے لیے ڈی ایم سیز کی جانب سےخاطر خواہ اقدامات دیکھنے میں نہیں آئے اتوار کو کنٹونمنٹ اور ڈی ایم سیز کا عملہ بعض مقامات پر نظرآیا لیکن پانی کی تیزی سے نکاسی کے لیے مزید عملہ اور مشینری درکار ہے شہریوں نے شکوہ کیا کہ حکومت سندھ اور کراچی کی بلدیاتی قیادت میں موثررابطہ نہ ہونے اور عدم تعاون کے باعث بارش کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر بروقت قابو نہیں پایاجاسکا اتوار کو صدرایمپریس مارکیٹ ، جہانگیرپارک، لیاقت آباد، ایڈمنسٹریشن سوسائٹی، شیرشاہ کالونی، ملیرجناح اسکوائر، کھوکھراپار، سعودآباد، ماڈل کالونی، لانڈھی، مرغی خانہ،قائدآبادسمیت متعدد کچی آبادیوں میں پانی جمع تھا اور شہریوں کومشکلات کا سامنا تھا بعض علاقوں میں گٹر لائنیں بند ہونے سے بھی پانی  جمع رہا  شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر برساتی پانی کی فوری نکاسی نہ کی گئی تو   یہ آئندہ چند دنوں میں مکھی مچھروں میں اضافے اور بیماریوں کا سبب بنے گا ۔ 
تازہ ترین