• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بدین، نو تعمیر اسپتال میں 5 سال بعد بھی عملہ تعینات نہیں کیا جاسکا

بدین ( نامہ نگار) ضلع بدین کے شہر نندو میں ایران حکومت نے خیر سگالی طور پہ جدید اسپتال تو تعمیر کرا دیا مگر سندھ حکومت سے اس اسپتال میں پانچ سال گزرنے کے باوجود عملہ تعینات نہ کر سکی صورتحال کے نتیجے میں جدید سہولیات کی دستیابی کے باوجود اسپتال عوام کے لئے بے فائدہ ہو گیا ، پیپلز پارٹی کے سابقہ دور حکومت میں ضلع بدین کے نواحی شہر نندو میں علاقہ کی پسماندہ عوام کے لئے خیر سگالی کے طور پہ تعمیر کرائے جانے والے جدید اسپتال کی تعمیر کو پانچ سال گزر گئے ہیں مگر سندھ حکومت کو تاحال اس اسپتال میں عملہ کی تعیناتی کا خیال نہ آیا ہے ، نندو میں تعمیر کرائی جانے والی جدید اسپتال کی یہ عمارت تعمیر کے فورا بعد محکمہ صحت کے حوالے کر دی گئی تھی جہاں ابتدائی طور پہ دو مرد اور ایک لیڈی داکٹر تعینات تھے جو اب صرف ایک ڈاکٹر تک محدود رہ گئی ہے رورل ہیلتھ سینٹر کی اس عمارت میں ایران حکومت کی جانب سے ڈینٹل لیبارٹری،ایکسرے یونٹ،ای پی آئی،گائنی وارڈ اور ٹی بی کے شعبے قائم کر کے وہاں جدید مشنری اور دیگر سہولیات فراہم کی گئی تھی مگر عملہ کی تعیناتی کے باعث یہ سہولیات بھی ناکارہ ہو گئی ہیں اور جدید سہولیات سے آراستہ اسپتال عوام کے لئے بے فائدہ ہو کر رہ گیا ہے اس ضمن میں اسپتال کے انچارج ڈاکٹر محمد خان سیال نے صحافیوں کو بتایا کہ عملہ کی کمی کے سبب تمام یونٹ کام نہیں کر رہے ہیں اسپتال میں آنے والے یومیہ مریضوں کی تعداد دو سو سے تجاوز کر چکی ہے اور ایک ڈاکٹر اتنی کثیر تعداد میں آنے والے مریضوں کو دیکھنے میں مصروف ہے ۔
تازہ ترین