• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مختلف شہروں میں گیس اور بجلی نایاب،شہریوں کو مشکلات کا سامنا

خیرپور+ہالا+جوہی(بیورو رپورٹ/نامہ نگاران) مختلف شہروں میں گیس اور بجلی نایاب ہو گئی جس کے باعث  شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔تفصیلات کے مطابق خیر پور شہر میں کئی کئی گھنٹے  بجلی بند رہنےسے شہریوں کو  مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ بجلی کی بندش سے پینے کے پانی کی موٹریں بھی بند رہیں جس سے شہر بھر میں پینے کے پانی کا بحران پیدا ہو  گیا۔ہالا نیوسعیدآباد،ہالا سمیت ضلع مٹیاری میں  بجلی اور گیس نایاب ہو گئی۔ شہریوں کو شدید مشکلات کا سامناہے۔  ہوٹلوں پر کھانے اور چائے کی مانگ بڑھ گئی ہے۔ سردی میں استعمال نہ ہونے کے باوجود بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کے ساتھ  گیس  بھی غائب ہوگئی جس کے نتیجے میں شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔  گیس نہ ہونے سے ہالا، نیوسعیدآباد، بھٹ شاہ،اڈیرو لعٰل ، ہالاولڈ اور دیگر علاقوں کے شہریوں نےکھانے اور چائے وغیرہ کیلئے ہوٹلوں کا رخ کیا گیس کی عدم فراہمی  پر سوئی سدرن گیس انتظامیہ نے بتایا کہ سردی میں ہیٹر کے استعمال  سے بحرانی کیفیت پیدا ہوئی ہے جبکہ شہریوں نے الزام لگایا ہے کہ سوئی گیس انتظامیہ نے مبینہ بھتہ خوری کے ساتھ سی،این،جی اسٹیشنوں اور مخصوص علاقوں کو گیس کی سپلائی کرنے کیلئے شہروں کی سپلائی کو کم کردیاگیاہے حیسکو انتظامیہ بھی بجلی کی بندش کوفنی خرابی کے علاوہ بارشوں اور درختوں کے بھیگنے کو بجلی سپلائی میں رکاوٹ قرار دے رہی ہے۔ جوہی میں سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ اور زائد بل بھجوانے کے خلاف سیکڑوں افراد نے غلام رسول ملاح، عرفان تہیم، وقار علی حنیف باھوٹو کی قیادت میں احتجاجی جلوس نکال کر سخت نعرہ بازی کرتے ہوئے مختارکار آفس کے نزدیک ایک گھنٹے تک دھرنا دیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے عرفان تہیم وقار علی حنیف باھوٹو سمیت دیگر شہریوں نے کہا کہ جوہی شہر میں سوئی گیس کی شدید قلت کے باعث لوگ مجبور ہوکر مہنگے داموں  لکڑیاں خرید کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ گیس نہ ہونے کے باوجود ہزاروں روپے کے اضافی بل بھجوائے جا رہے ہیں انھوں نے کہا کہ سوئی گیس دادو کے دفتر جب بل درست کرانے کیلئے جاتے ہیں تو دفتر سے نکال دیا جاتا ہے۔ انھوں نے چیف جسٹس پاکستان سمیت دیگر متعلقہ حکام سے گیس کی لوڈشیڈنگ ،کم پریشر اور زائد بل بھجوانے کی تحقیقات کرانے کی اپیل کی ہے۔ گھارو  میں گیس پریشر کی کمی نے شہریوں کو دہرے عذاب میں مبتلا کر دیا ہے۔ خصوصاً کھانا پکانے کے اوقات میں تو گیس مکمل طور پر بند ہو جاتی ہے جس سے خواتین کو کھانا پکانے میں مشکلات پیش آ رہی ہے۔ شہری حلقوں نے وزیر اعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ بجلی، گیس کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ  کا نوٹس لیا جائے۔
تازہ ترین