• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کڑوڑوں روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والی واٹر سپلائی اسکیم بے کار، پانی کی فراہمی شروع نہ ہوسکی

جوہی (نامہ نگار ) اٹلی کی حکومت کی جانب سے 18 کروڑ اور حکومت سندھ کی جانب سے 5 کروڑ روپے کی لاگت سے بننے والی واٹر سپلائی اسکیم کے افتتاح کو ڈیڑھ ماہ سے زائد کا عرصہ گزر گیا ہے لیکن جوہی کے شہریوں کو پینے کے پانی کی سپلائی نہیں ہو سکی جس کے باعث شہری مہنگے داموں پانی خریدنے پر مجبور  ہیں تفصیلات کے مطابق شہر کے 60ہزار باشندوں کو پینے کے پانی کی فراہمی کیلئے اٹلی اور سندھ حکومت کی جانب سے 23 کروڑ روپے دو سال پہلے دیئے گئے تھے محکمہ پبلک ہیلتھ دادو کی نگرانی میں دو سال تک کام جاری رہا اور گزشتہ سال نومبر 28 کو اس اسکیم کا افتتاح رکن قومی اسمبلی  رفیق احمد جمالی، وزیر اعلی سندھ کے مشیر پیر سید غلام شاہ جیلانی، ایم پی اے ڈاکٹر سجیلا لغاری نے کیا لیکن افتتاح کو ڈیڑھ ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود جوہی کے شہریوں کو پانی کی سپلائی نہیں ہو سکی اس سلسلے میں جوہی کے مختلف سیاسی سماجی کاروباری مذہبی تجارتی اور شہری تنظیموں کے رہنماؤں رشید لغاری، نوشاد تھیم، ہاشم کھوسو ،یونس سولنگی سمیت دیگر نے کہا کہ جوہی کیلئے واٹر سپلائی اسکیم کرپشن اور رشوت کی بھینٹ چڑھ گئی۔ پرو جیکٹ ڈائریکٹر اور انجینئر پبلک ہیلتھ دادو سمیت ٹھیکیداروں نے ملی بھگت کر کے ناقص مٹیریل استعمال کیاہے۔ انھوں نے بتایا کہ باز مال سے جوہی تک 5 جگہوں سے پائیپ لائین پھٹ گئی ہے۔ 10 کنوئیں کھودے گئے لیکن آٹھ کنوئیں ناکارہ ہیں۔ جوہی میں واٹر سپلائی کے پرانے تالابوں کی صفائی بھی نہیں ہو سکی اور پائیپ لائین بھی بہتر طریقے سے نہیں بچھائی گئی۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ 23 کروڑ روپے کی واٹر سپلائی اسکیم کو تباہ و برباد اور رشوت کی بھینٹ چڑھانے والے تمام ملوث افسران اور ٹھیکیداروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور ہائی کورٹ کے جج کی نگرانی میں تحقیقات کرائی جائیں۔
تازہ ترین