• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تھا نو ں میں ہاتھ سے تحریرکرنے کاپرانا طریقہ کار عارضی بحال

راولپنڈی (وسیم اختر،سٹاف رپورٹر)راولپنڈی پولیس کو ایف آئی آرز اورروزنامچہ کے کمپیوٹررائزڈ اندراج سے روک دیاگیا۔ کمپیوٹرکی بجائے ہاتھ سے تحریرکرنے کاپرانا طریقہ کار عارضی طور پر بحال کردیاگیا اتوار15جنوری سے راولپنڈی کے تمام پولیس سٹیشنوں میں قلم سے ایف آئی آرزاوررپٹ درج کرنے کا سلسلہ شروع کردیاگیا ہے یادرہے کہ 4جنوری سے پنجاب بھرکے تمام تھانوں میں کمپیوٹرائزڈ ایف آئی آراورروزنامچے کاسلسلہ شروع کیاگیاتھا اورقلم کااستعمال بندکردیاگیاتھا عجلت میں کئے گئے فیصلے سے پولیس کوکئی پیچیدگیوں کاسامنا کرناپڑا۔ پولیس حکام کاکہناہے نئے سسٹم میں ایڈجسٹ ہونے کے لئے وقت درکارہے ہاتھ سے مقدمات اورروزنامچے کے اندراج کوکمپیوٹر پر منتقل کرنے میں عجلت سے کام لیاگیا ہے جس سے مسائل پیش آرہے ہیں ، تکنیکی پیچیدگیوں سے نمٹنے اور آئی ٹی سسٹم کوسپروائزاورمانیٹرکرنے کے لئے صوبے کے تمام اضلاع میں ٹیکنیکل سپروائزر بھرتی کرنے کافیصلہ بھی کیاگیا ہے جو تھانوں میں بنائے گئے فرنٹ ڈیسک کے عملہ اورتھانوں میں زیراستعمال کمپیوٹرسسٹم کی دیکھ بھال کے فرائض سرانجام دیں گے ۔تاہم بہت سے قانونی پیچیدگیوں سے بچنے کے لئے کمپیوٹرپراندراج فوری طورپرروک دیاگیا ہے ۔اتوارکوسی پی اوراولپنڈی کی جانب سے تمام تھانوں میں احکامات موصول ہوئے کہ پراناطریقہ کار عارضی طورپربحال کردیاجائے اوریکم مارچ سے دوبارہ کمپیوٹرائزڈ اندراج شروع کیاجائے گاادھر متعلقہ پولیس سٹاف کاکہناہے کہ سب سے بڑی دشواری فرنٹ ڈیسک پرکام کرنے والے پولیس سٹیشن اسسٹنٹس کی قانون سے عدم واقفیت بن رہی ہے یہ لوگ پولیس قوانین سے واقفیت نہیں رکھتے ،انہیں ایف آئی آرکے اندراج کاکوئی تجربہ نہیں ہے جب کہ کمپیوٹرکمانڈزمیں میں بھی بعض پیچیدگیاں پائی گئی ہیں مثلاً تاریخ وقت وقوعہ اوررپورٹنگ ٹائم میں گڑبڑہورہی ہے مزیدیہ کہ پولیس سٹیشن اسسٹنٹس رات 11بجے فرنٹ ڈیسک بندکرکے گھروں کوچلے جاتے ہیں جس سے ایف آئی آرزاورروزنامچہ بھی بندہوجاتاتھا ان پیچیدگیوں کومدنظررکھتے ہوئے یہ سلسلہ عارضی طورپربندکردیاگیا ہے ۔
تازہ ترین