• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہیلتھ الائونس نوٹیفیکیشن پر عملدرآمد کیلئے صحت ملازمین آج احتجاج کرینگے

مظفرآباد( نامہ نگار) ہیلتھ الائونس کے نوٹیفکیشن پر عملدرآمد کے لئے صحت عامہ کے ملازمین آج ریاست گیر احتجاج کریں گے۔ ہسپتالوں کی تالا بندی کی جائے گی۔ جبکہ صحت عامہ سیکرٹریٹ بند  کر دیں گے۔ریاست بھر میں ضلعی ہیڈ کوارٹر جبکہ دارالحکومت مظفرآباد میں بڑا احتجاجی مظاہرہ اور دھرنا ہو گا۔ آزاد جموں و کشمیر کی نامور ملازمین تنظیموں نے ہیلتھ الائونس کو غیر منصفانہ اجراء قرار دے کر 16 جنوری 2017 کے تالا بندی ہڑتال کی حمایت کر دی ہے۔ سکولز ٹیچرز آرگنائزیشن، جوڈیشل ایمپلائز سمیت درجنوں ملازمین تنظیموں کی محکمہ صحت عامہ کے ملازمین کو حمایت حاصل ہے۔ آج کی ہڑتال سے ریاست بھر میں 683 ہسپتال بند ہوں گے۔ روزانہ 15 ہزار 6 سو75 سے زائد مریض علاج معالجہ سے محروم رہ جائیں گے۔۔ ریاست بھر کے مریض غیر معینہ مدت تک جاری رہنے والے احتجاج سے ہر قسم کے علاج معالجہ سے محروم رہیں گے۔۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پیرا میڈیکل ایسوسی ایشن رجسٹرڈ آزاد جموں کشمیر کے صدر سید وقار حسین جعفری، بانی صدر سابق قاضی تنویر حسین، سرپرست اعلیٰ ممتاز حسین پیرزادہ، مرکزی چیئر مین پیرا میڈیکل سٹاف ایسوسی ایشن، شیخ منظور حسین، مرکزی سیکرٹری جنرل راجہ شاہد منیر، ایپکا صحت عامہ کے چیئر مین میر عبدالرشید، صدر ساجد رشید مغل، سیکرٹری جنرل محمد بشیر عباسی، چیئر مین جائنٹ ایکشن کمیٹی ذیشان الحق پیرا میڈیکل مظفرآباد کے صدر ملک عرفان، راجہ ذوالفقار خان، مشتاق قریشی اور دیگر نے تالا بندی ہڑتال کو جائز قرار دیتے ہوئے کہا کہ 16 جنوری 2017ء کا احتجاج ہمارا حق ہے۔ سیکرٹری مالیات نے جان بوجھ کر صحت عامہ کے ملازمین کا معاشی استحصال شروع کر رکھا ہے۔ بے چارے ملازمین ایک سال سے زائد عرصہ سے ہیلتھ الائونس سے محروم ہیں۔ ملازمین سے حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ ان کے ساتھ جو نا انصافی ہوئی ہے اس کا ازالہ کیا جائے گا۔ متاثرہ 454 ملازمین کو ہیلتھ الائونس دیں گے۔ مگر وعدہ پورا نہیں ہوا ہے۔ 8500 ملازمین کو ہیلتھ الائونس مل رہا ہے۔ 454 کا کیا جرم ہے۔ ملازمین میں گروپ بندی ہو گئی ہے۔ صحت عامہ کا نظام متاثر ہو رہا ہے۔ ملازمین حق تلفی پر سراپا احتجاج ہیں۔ ہم حکومت کے لئے مصائب پیدا کرنا نہیں چاہتے ہیں۔ لیکن سیکرٹری مالیات نے ذاتی انا کا مسئلہ بنا کر حکومت کے لئے بڑا مسئلہ کھڑا کر دیا ہے۔ راجہ فاروق حیدر حکومت ذاتی دلچسپی لے کر ملازمین کو ہیلتھ الائونس جاری کروائیں۔ اس کے لئے بجٹ / فنڈز موجود ہیں۔ حکومت نے صرف جاری شدہ نوٹیفکیشن پر عمل درآمد کروانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم صرف آج ایمرجنسی ڈیوٹی دیں گے۔ داخل مریضوں کا علاج معالجہ نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے جائز مطالبہ پورا ہونے تک احتجاج جاری رکھیں گے۔ وزیر اعظم آزاد کشمیر، چیف سیکرٹری کا فرض ہے کہ وہ اس سنگین مسئلہ پر توجہ دیں اور نوٹیفکیشن پر عملدرآمد کروائیں۔ ہم ہیلتھ الائونس کے اجراء کے بغیر کسی بات پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ اگر 16 جنوری 2017 کے تالا بند ہڑتال کے دور میں کوئی مریض فوت ہوا تو اس کی تمام تر ذمہ داری حکومت آزاد کشمیر، چیف سیکرٹری، سیکرٹری مالیات، اور دیگر ذمہ داران پر عائد ہو گی۔ صحت عامہ کے ملازمین ذمہ دار نہ ہوں گے۔ 
تازہ ترین