• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کروڑوں روپے مالیت کی متروکہ وقف املاک کی تحقیقاتی رپورٹ 7 ماہ بعد بھی نامکمل، سرکاری اراضی فروخت کرنے کا انکشاف

احیدرآباد ( بیورو رپورٹ) شہر کے گنجان علاقے میں کروڑوں روپے مالیت کی متروکہ وقف املاک جعلسازی سے لینڈمافیاکو منتقل کرنے کی تحقیقاتی رپورٹ 7 ماہ گزر جانے کے باوجود مکمل نہیں کی جاسکی ہے ‘ ڈویژنل کمشنر حےدرآباد کی جانب سے طلب کی گئی مذکورہ تحقیقاتی رپورٹ ایک ماہ میں جمع کرانے کے لئے متعلقہ افسران کو لکھا گیا تھا تاہم اسسٹنٹ کمشنر سٹی اور مختیارکار تاخیری حربے استعمال کرکے جعلسازی کو چھپانے اور بااثر لینڈ مافیا کو تحفظ دینے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ تفصیلات کے مطابق شہر کے گنجان علاقے کھوکھرمحلہ وارڈ ایف سٹی میں کروڑوں روپے مالیت کی سرکاری متروکہ وقف املاک کو جعلسازی کے ذریعے منتقل کئے جانے کی تحقیقات کے لئے ڈویژنل کمشنر قاضی شاہد پرویز نے اسسٹنٹ کمشنر سٹی کو 27 جون 2016ءکو انکوائری آفیسر مقرر کرکے مذکورہ جعلسازی کیس کی تفصیلی رپورٹ ایک ماہ کے اندر طلب کی تھی جو کہ 7 ماہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود اسسٹنٹ کمشنراور مختیارکار سرکاری اراضی میں جعلسازی کرکے بااثر لینڈ مافیا کو منتقل کئے جانے کی رپورٹ جمع کرانے میں ناکام ہیں‘ مذکورہ افسران کی جانب سے ریکارڈ میں جعلسازی کے معاملے کو چھپانے اور ملوث متعلقہ محکموں کے افسران و بااثر افراد کو بچانے کے لئے تاخیری حربے استعمال کئے جارہے ہیں‘ ڈویژنل کمشنر کی جانب سے اسسٹنٹ کمشنر سٹی سے مطلوب رپورٹ میں صرف اس بات کا پتہ چلانے کے لئے حکم دیا گیا تھا کہ ”غلام محمد چنہ کس طرح گلاب شاہ کا بیٹابن گیا“؟۔ واضح رہے کہ کھوکھرمحلے کی رہائشی خاتون نے ڈویژنل کمشنر کو دی گئی درخواست میں انکشاف کیا تھا کہ کھوکھر محلے میں واقع سروے نمبر 1340 کی 3747 گز وقف اراضی جعلسازی سے غلام محمد چنہ ولد سلیمان چنہ کے نام منتقل کردی گئی‘غلام محمد چنہ کو جعلسازی سے مذکورہ اراضی منتقل کئے جانے سے قبل مذکورہ متروکہ وقف املاک 1990ءتک سرکاری ریکارڈ کے مطابق گلاب شاہ جو کہ درگاہ محبت شاہ بخاری کے متولی تھے ‘کے نام تھی جسے محکمہ ریونیوکے افسران سے ملی بھگت کرکے غلام محمد چنہ ولد سلیمان چنہ نے سرکاری ریکارڈ میں جعلسازی کرکے اپنے آپ کو گلاب شاہ کا بیٹا ظاہرکرکے اپنے والدسلیمان چنہ کی عرفیت گلاب شاہ لکھواکر سرکاری اراضی پر قبضہ کرلیا‘ 26 سال بعد ڈویژنل کمشنر کی جانب سے کروڑوں روپے مالیت کی سرکاری اراضی لینڈ مافیا کے نام منتقل کئے جانے کے انکشاف پرتحقیقات کرانے کا حکم دیا گیا تھا مگر ڈویژنل کمشنر کے احکامات کو اسسٹنٹ کمشنر سٹی نے خاطر میں لانے کی بجائے سردخانے کی نظر کردیا ہے‘ فائل دباکر معاملے کو طول دینے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ واضح رہے کہ مذکورہ جعلسازی میں ملوث غلام محمد چنہ کی جانب سے تعلقہ لطیف آباد میں ٹنڈو محمد خان روڈ پر دیہہ پوڑا رعتی میں بھی 52 ایکٹر سرکاری اراضی کے ریکارڈ میں بھی جعلسازی کرکے کمرشل اور رہائشی اسکیم بناکر سرکاری اراضی فروخت کرنے کا انکشاف ہونے پر سابق ڈپٹی کمشنر نے غلام محمد چنہ کی مذکورہ اراضی کی تمام دستاویزات کو بوگس اور جعلی قرار دیا جاچکا ہے جس پر اب بھی غلام محمد چنہ کے خاندان کے افراد کا قبضہ ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر سٹی نظام الدین جتوئی کا کہنا تھا کہ انہوں نے حال ہی میں چارج سنبھالا ہے‘وہ مذکورہ فائل کو پڑھنے سے قبل موقف دینے سے قاصر ہیں۔ ”جنگ“ کی جانب سے ڈویژنل کمشنر قاضی شاہد پرویز سے رابطہ کیا گیا لیکن انہوں نے فون اٹینڈ نہیں کیا۔
تازہ ترین