• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
یہ امر افسوسناک ہے کہ پاکستان بننے کے بعد مسلمانوں کے دل سے اللہ کا خوف ختم ہوگیا ہے پہلے سارے مسلمان متحد تھے لیکن پاکستان بننے کے بعد سب لسانی بنیادوں پر بٹ گئے ہیں۔ انتہا پسند تنظیمیں غیر ملکی ایجنسیوں کے اشارے پر پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کیلئے کبھی بم دھماکے کرتی ہیں کبھی ٹارگٹ کلنگ ، بھتا خوری، ڈکیتیاں، چوریاں اور اسٹریٹ کرائمز کرتی ہیں۔ ملک میں قانون کی حکمرانی ہی ختم ہوگئی ہے قانون نام کی کوئی چیز نہیں ملک میں قانون صرف غریبوں کے لئے ہے امیروں کیلئے کوئی قانون نہیں ہے۔کرپشن پوری دنیا میں ہے یہاں بھی کرپشن تھی لیکن گذشتہ 16سالوں سے اس میں بہت اضافہ ہوا ہے۔ اس ہی لئے ملک بیرونی قرضوں تلے دبا ہوا ہے غربت اور مہنگائی ختم کرنے کیلئے کچھ نہیں کیا جاتا ہے غریب غریب تر اور امیر امیر تر ہوتا جارہا ہے۔ مہنگائی ہے کہ رکنے کا نام ہی نہیں لے رہی غریب کو دو وقت کی روٹی بھی مشکل سے نصیب ہوتی ہے۔ مہنگائی، غربت اور بیروزگاری کی وجہ سے لوگ آئے دن خودکشیاں کررہے ہیں۔بدامنی، کرپشن، مہنگائی، غربت کے علاوہ ملاوٹ بھی اپنے عروج پر ہے ہر چیز میں ملاوٹ ہے کوئی بھی چیز خالص نہیں ملتی، جس کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ بیماریاں بڑھ گئی ہیں سرکاری اسپتالوں کی حالت یہ ہے کہ نہ ڈاکٹر ڈیوٹیاں دیتے ہیں نہ غریبوں کو دوائیاں ملتی ہیں اور نہ صفائی ہے گندگی کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں۔تعلیم کا معیار وہ نہیں رہا جو پہلےتھا نجی اسکولوں کے اخراجات غریب آدمی برداشت نہیں کرسکتا اور سرکاری اسکولوں کے حالت یہ ہے کہ نہ استادہیں نہ ہی صحیح طرح سے بچوں کو تعلیم دی جاتی ہے، دیہاتوں میں تو کافی اسکول بند پڑے ہیں جن کو وڈیرے اپنے استعمال میں لاتے ہیں۔ یہ صورتحال تقاضا کرتی ہے کہ ہمارے حکمراں ملک کی ترقی کیلئے موثر اقدامات کریں۔
(محمد اعجاز میمن۔ ٹنڈو محمد خان)

.
تازہ ترین