• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
جنگ میڈیا گروپ کے زیر اہتمام مسئلہ کشمیر : مشکلات اور حل کے موضوع پر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد مسعود خان نے مقبوضہ کشمیر کو بجا طور پر انسانی حقوق کا قبرستان قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آزادی کی تحریک کو دہشت گردی نہیں کہا جاسکتا۔ اس حقیقت سے کوئی بھی باشعور شخص انکار نہیں کرسکتا کہ تقریباً ستر سال گزر جانے کے باوجود کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کا سلسلہ جاری ہے جبکہ گزشتہ جولائی سے اب تک ہندوستان کی قابض فوج مقبوضہ کشمیر میں خون کی ہولی کھیل رہی ہے۔ سیکڑوںکشمیری شہید ہوچکے ہیں جبکہ بصارت سے محروم اور زخمی ہونے والوں کی تعدادہزاروں میںہے۔ املاک تباہ ، عزت نفس مجروح، حرمتیں غیر محفوظ، ہزاروں لاپتہ اور گمنام اجتماعی قبروں کی تعداد بھی بڑھتی جارہی ہے۔ یہ ہے کشمیر کی دلخراش داستان جس پر حقوق انسانی کی علمبردار قوتیں خاموش ہیں۔ جس کی وجہ سے بھارت اپنے انسانیت دشمن طرز عمل میں تبدیلی لانے کو تیار نہیں۔ بھارت کو غلط فہمی ہے کہ قتل و غارت کا بازار گرم کرکے، ظلم کی تمام حدیں پار کرکے کشمیری عوام کو پسپا ہونے پر مجبور کیا جاسکتا ہے تاہم حقیقت یہ ہے کہ تنازع کشمیر جنگ و جدل یا ظلم کی داستانیں رقم کرنے سے نہیں، پرامن اور بامقصدرمذاکرات ہی سے حل ہوسکتا ہے۔ اس صورتحال کا نہایت افسوسناک اور قابل توجہ پہلو یہ ہے کہ بھارت حق خود ارادیت اور انسانی حقوق کی اس تحریک کو دہشت گردی قرار دے رہا ہے جس سے اس کی بدنیتی پوری طرح عیاں ہے۔ ضروری ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بندکرے ، سات لاکھ فوجیوں کو واپس بلائے اور معصوم و نہتے کشمیریوں کے خلاف مہلک ہتھیاروں کا استعمال ختم کرے، ان کو علاج و معالجے کی غرض سے بیرون ملک جانے کی اجازت دے اور آزادی اظہار کے مواقع فراہم کرے۔ جبکہ بھارت کو کشمیر میں جاری ظلم و ستم سے بلاتاخیر روکنا عالمی طاقتوں کی ناگزیر ذمہ داری ہے ، ایسا نہ کیا گیا تو نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ پوری دنیا کا امن و استحکام خطرے میں پڑسکتا ہے۔

.
تازہ ترین