• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیکرٹری تعلیم سندھ نے دو سینئرگھوسٹ خواتین اساتذہ کو نوکری سے برخاست کردیا

کراچی(امداد سومرو)محکمہ تعلیم کوگھوسٹ اساتذہ سے پاک کرنے کے لیے نئے سیکریٹری جمال مصطفیٰ سید نے دو سینئر خواتین اساتذہ کو نوکری سے برخاست کردیا ہے، جن کا تعلق بااثر خاندان سے تھااور وہ سالوں سےاپنی ڈیوٹیوں سے غیر حاضر تھیں۔اسی طرح چار دیگر گھوسٹ خواتین اساتذہ کو ’’ریکوری آف سیلریز‘‘ کی سزائوں سے بھی نوازا گیا ہے۔ان تمام اساتذہ کا تعلق ضلع حیدر آباد سے تھا اور وہ لطیف آباد کے مختلف اسکولوں میں تعینات تھیں۔محکمہ تعلیم کے نوٹیفکیشن کے مطابق، جس کی کاپی دی نیوز کے پاس بھی موجود ہے۔سحر اور سیما  نامی خواتین اساتذہ کو نوکری سے برخاست کردیا گیا ہے۔ان کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ ان کا تعلق حکومت سندھ کےبااثر افسران کےخاندان سے ہے۔مزید یہ کہ رخسانا، نرگس، صنم اور صباءکو ان کی غیر حاضری کے دورانیہ کی تنخواہ واپس لینے کی سزا کا حکم بھی دیا گیا ہے۔محکمہ تعلیم سندھ کے سیکریٹری جمال مصطفیٰ سید نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے دی نیوز کو بتایا کہ کسی بھی غیر حاضر استاد کو بخشا نہیں جائے گااور سندھ کے دیگر اضلاع میں بھی سخت اقدامات کیے جائیں گے۔اس ضمن میں بایو میٹرک نظام کام کررہا ہےاور بہت جلد محکمہ ایک اور نظام متعارف کروانے والا ہے تاکہ اساتذہ اور دیگر منسٹریل اسٹاف کی حاضری یقینی بنائی جاسکے۔تاہم سیکرٹیری تعلیم سندھ نے وضاحت کی کہ محکمہ ان اساتذہ کے خلاف سخت اقدامات کررہا ہے جو کہ لمبے عرصے سے غیر حاضر ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اساتذہ کو کافی موقع دیا ہے کہ وہ اپنی کارکردگی اور حاضری یقینی بنائیں۔
تازہ ترین