• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایشیا میں بڑھتے ہوئے برقی فضلے پر اقوام متحدہ کا اظہار تشویش

کراچی (نیوز ڈیسک) ایشیا میں بڑھتے ہوئے برقی فضلے پر اقوام متحدہ نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اتوار کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بڑھتی ہوئی آمدنی کی وجہ سے ایشیا کے لاکھوں لوگ سمارٹ فون، گیجٹس اور کمپیوٹرز خرید رہے ہیں۔ یونائیٹڈ نیشنز یونیورسٹی کی رپورٹ کے مطابق، گزشتہ پانچ سال کے دوران برقی فضلے کی مقدار میں 63؍ فیصد اضافہ ہوا ہے لہٰذا کئی ملکوں کیلئے ضروری ہو گیا ہے کہ وہ فالتو برقی اشیا کو ٹھکانے لگانے یا انہیں ری سائیکل کرنے کے طریقوں کو بہتر بنائیں۔ اقوام متحدہ یونیورسٹی کے سسٹین ایبل سائیکلز پروگرام کے سربراہ روڈیگر کوہر کا کہنا تھا کہ ایشیا میں کئی ملک ایسے ہیں جہاں انفرا اسٹرکچر کی کمی ہے لہٰذا ان ممالک میں برقی فضلے (الیکٹرانک ویسٹ) کے بڑھنے سے مختلف اقسام کے خطرات پیدا ہو سکتے ہیں۔ کئی برسوں تک چین اور ایشیا کے دیگر ممالک میں ترقی یافتہ ممالک سے آنے والے الیکٹرانک فضلے کو دفن کیا جاتا ہے، ری سائیکلنگ کا عمل عمومی طور پر غیر محفوظ سمجھا جاتا ہے لیکن سستی اور چھوٹی فیکٹریوں میں یہ کام انجام دیا جاتا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 2010ء سے 2015ء کے دوران چین کے اپنے برقی فضلے میں دو گنا اضافہ ہوا ہے۔
تازہ ترین