• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا کو امن کا گہوارہ بنانے کیلئے صوفیاکرام کی تعلیمات کوعام کرنا ہوگا، علماءو مشائخ عظام کا خطاب

برمنگھم(ابرار مغل)دنیا کو امن کا گہوارہ بنانے کیلئے صوفیاء کرام کی تعلیمات کوعام کرنا ہوگا۔انتہاپسندی اور دہشت گردی کی اصل وجہ صوفی ازم سے دوری ہے، انتہا پسندوں نے اسلام کی غلط تشریح کرکے پوری دنیا کو خطرے اور دہشت سے دو چار کر دیا۔ان خیالات کااظہار مختلف علماء مشائخ نے برمنگھم میں عظیم الشان عرس غوث اعظم ؒ کے موقع پر کیا۔تفصیلات کے مطابق غیر مسلم کمیونٹی کو اسلامی روایات ، امام الاولیاء حضرت پیر عبدالقادر جیلانی المعروف غوث اعظمؒکی امن و محبت پر مبنی تعلیمات سے روشناس کرانے اور عصر حاضر کی مسلم نوجوان نسل کو حضرت غوث اعظم سمیت مختلف اولیاء اللہ اور صوفیاء عظام کو اپنا رول ماڈل بنا کر ان کے نقش قدم پر چلانے کے لئے جامعہ اسلامیہ حضرت سلطان باہوبرمنگھم کے زیر اہتمام برطانیہ و یورپ میں سب سے بڑا عرس وجشن غوث پاک پہلی مرتبہ انتہائی عقیدت اور منفرد انداز میں منایا گیا۔آستانہ عالیہ حضرت سخی سلطان باہو جھنگ پاکستان کے سجادہ نشین صاحبزادہ پیر سلطان فیاض الحسن قادری سروری کی صدارت میں منعقد ہونے والے اس عرس کا آغاز غوث پاک کے پرچم امن کو فضامیں بلند کرکے کیا گیا۔اس موقع پر برطانیہ بھر سے آئے ہوئے جید علماء و مشائخ، ممبران پارلیمنٹ اور غیر مسلم کمیونٹی نے مل کرپیغام امن اور بین المذاہب آہنگی کے فروغ کے لئے سفید پرچم کیساتھ پاکستانی و برطانوی پرچموں کو بھی بلند کیا۔اس موقع پر سفید لباس زیب تن کئے بچوں کی بڑی تعداد نے غبارے فضاء میں چھوڑ کر غوث پاک کے پیغام محبت کو بلند کیا۔ تقریب کی سرپرستی صاحبزادہ پیر سلطان نیاز الحسن قادری جبکہ نگرانی و نظامت امیر حضرت سلطان باہو ٹرسٹ علامہ سید ظفر اللہ شاہ نے کی۔ خواتین کی ایک کثیر تعداد بھی اس موقع پر موجود تھی۔ اپنی نوعیت کے اس منفردتقریب میںپہلی مرتبہ غوث اعظم کی گیارہویں شریف کی نسبت12اقسام کے مختلف کھانے بھی موجود تھے۔ غیر مسلم کمیونٹی کے لئے خصوصی طور پر مختلف اسلامی لٹریچر اور دیگر اشیاء پر گفٹ پیکٹ بھی تقسیم کئے گئے۔ برطانیہ کے مختلف شہروں سے عقیدت مندوں نے ٹولیوں اور قافلوں کی صورت میں اس عالمی جشن غوث اعظم میں شرکت کی۔ بین المذاہب ہم آہنگی اور امن و محبت کے فروغ کے لئے سکھ، ہندو، کرسچن سمیت مختلف مذاہب، مسالک، پیر خانوں، آستانوں، روحانی مراکز، مساجد کمیٹیوں کے نمائندوں اور اکابرین نے بھی شرکت کی۔ ممبر پارلیمنٹ خالد محمود سمیت برمنگھم سٹی کونسل کے مسلمان کونسلروں کے علاوہ مختلف سابق ایم پیز، لارڈ میئرزاور کونسلرز نے شرکت کی۔ صاحبزادہ پیر سلطان فیاض الحسن قادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی حالات کے تناظر اور برطانوی معاشرے کو اولیاء اور صوفیاء کی حقیقی تعلیمات سے روشناس کرانے کے لئے ضروری تھا کہ امام الاولیاء حضرت عبدالقادر جیلانی غوث اعظمؒ کا عرس انتہائی منفرد انداز اور باوقار طریقے سے منایا جائے تاکہ برطانوی بالخصوص نوجوان نسل بھی غوث اعظمؒ کی شان اور ان کی سیرت سے متعارف ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ انتہاپسندی اور دہشت گردی کی اصل وجہ صوفی ازم سے دوری ہے۔ انتہا پسندوں نے اسلام کی غلط تشریح کرکے پوری دنیا کو خطرے اور دہشت سے دو چار کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ اور غوث اعظم کی تعلیمات کے ذریعے مغربی معاشرے کو گلزار بنانے کے لئے غوثر اعظم کا عرس عالیشان اور باوقار طریقے سے منایا گیا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ تمام مذاہب اور مختلف مسالک سمیت سیاسی و سماجی قیادت بھی اس عرس کے جشن میں شریک ہوئی۔ صاحبزادہ پیر نیازالحسن قادری نے کہاکہ آستانہ عالیہ حضرت سلطان باہو غوث پاک کے فیضان اور روحانیت کو آج سرزمین یورپ پر تقسیم کر رہا ہے۔اولیاء اور صوفیاء کی انسان دوستی پر مبنی تعلیمات کو عام کرکے پوری دنیا کو امن کا گہوارہ بنایا جا سکتا ہے۔ علامہ سید ظفر اللہ شاہ نے عرس کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ آج پوری دنیا نہ صرف انتہا پسندی بلکہ بے سکونی، افراتفری اور بے چینی کا شکار ہو چکی ہے۔ نوجوان نسل برائیوں اور منفی سرگرمیوں میں مبتلا ہو چکی ہے ایسے میں صوفی ازم کا فروغ وقت کا اہم تقاضا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ اسلامیہ حضرت سلطان باہو برطانیہ میں اولیاء اور صوفیاء کے مشن کی تکمیل کے لئے بھرپور کردار ادا کر رہا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ نوجوان نسل اپنے اسلاف کو رول ماڈل بنا کر برطانیہ میں اسلام کے حقیقی پیغام کو عام کرے تاکہ اسلام کی حقیقی نمائندگی سامنے آسکے۔ مختلف مذاہب کے رہنمائوں، بشپ، پادریوں، علماء و مشائخ نے مشترکہ طور پر برطانیہ میں بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ پر اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ کو دہشت گردی اور انتہا پسندی سے دور رکھنے کے لئے تمام مذاہب کو مشترکہ طورپر کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مضبوط و مستحکم برطانیہ تمام مذاہب کے مفاد میں ہے اس لئے تمام کمیونٹیز اور مذاہب کو مل کر برطانوی معاشرے کے استحکام، ملکی سلامتی اور برطانوی مفاد کے لئے اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ آخر میں پیر نیازالحسن قادری کی خصوصی دعا کی۔ اس کے بعد شرکاء اور مہمانوں کے لئے بارہ اقسام کے کھانے پیش کئے گئے۔ اس موقع پر حضرت سخی سلطان باہو کے عارفانہ کلام اور تعلیمات پر مبنی ٹریچر کے سٹال بھی لگائے گئے تھے جن کی نگرانی حاجی عاصم منیر کر رہے تھے جبکہ کبریٰ بی بی کی نگرانی میں خواتین کی بڑی تعداد نے اس عرس کی تقریب میں شرکت کرکے ثابت کیا کہ اسلامی تہواروں کے انعقاد میں خواتین کسی سے پیچھے نہیں ہیں جبکہ یوتھ کی شرکت اور ان کی نگرانی ادارے کے نوجوان انگلش سکالر امام اعجاز احمد شامی نے کی۔
تازہ ترین