• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نوجوان نسل کا پاکستان اور آزادکشمیر سے رشتہ جوڑے رکھنا ہوگا، مطلوب انقلابی

لوٹن (شہزاد علی) آزاد کشمیر کے سابق وزیر کلچر اینڈ آئی ٹی مطلوب انقلابی نے کہا ہے کہ برطانیہ میں کشمیری پاکستانی کمیونٹی بڑھ چڑھ کر مقامی اور قومی سیاسی عمل میں حصہ لے اور مسئلہ کشمیر پر اپنے کردار کو مربوط کرے۔وہ لوٹن کے مقامی ریستوران میں پاکستان پیپلز پارٹی سیہوڑ کے رہنما چوہدری محمد اقبال، سماجی رہنما چودری محمد رفیق اور چوہدری پرویز کی جانب سے اپنے اور آزاد کشمیر کے سابق وزیر چوہدری رشید کے اعزاز میں پروقار تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے آزاد کشمیر کی موجودہ حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ پی پی کے اچھے منصوبوں جس طرح کہ تعلیمی پیکیج تھا کو جاری رکھے۔ تاہم اصلاح احوال کی جہاں گنجائش ہے وہ ضرور بروئے کار لائے۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں کشمیری پاکستانی کمیونٹی کا کردار لائق تعریف ہے تاہم نوجوان نسل کا پاکستان اور آزاد کشمیر سے رشتہ جوڑے رکھنا بھی نہایت ضروری ہے، انہوں نے اس موقع پر شہید ذوالفقار علی بھٹو، بے نظیر بھٹو اور آصف علی زرداری کی قومی خدمات کا بھی احاطہ کیا اور آزاد کشمیر میں پی پی کی سابقہ حکومت کی کارکردگی کو بیان کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں نیو کلیئر پروگرام کی بنیاد ذوالفقار علی بھٹو نے رکھی اور اسلامی دنیا کے اتحاد کیلئے بھی انہوں نے گراں قدر کاوشیں انجام دیں۔ بھٹو شہید کو پاکستان اور عالم اسلام کے لیے کاوشوں کے باعث ہی صہیونی اور سامراجی سازشوں کا نشانہ بننا پڑا۔ جبکہ بے نظیر بھٹو نے جمہوریت کے لیے جان بھی قربان کردی اور آصف علی زرداری نے بھی10سال جیلوں میں کاٹے جہاں پر انہوں نے بھٹو شہید کے وژن کا مطالعہ کیا اور بعدازاں جب صدر بنے تو اس وژن کو آگے بڑھایا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے شہدا کی قربانیوں سے پاکستان میں جمہوریت کا درخت تناور ہوا اور اسی کا ثمر آزاد کشمیر میں بھی ملا اور آزاد کشمیر میں پچھلی مرتبہ پی پی کی حکومت بنی جو ہم جیسے متوسط طبقے کے افراد پر مشتمل تھی۔ اگر جمہوریت نہ ہوتی تو آزاد کشمیر میں ہم جیسے لوگوں کو عوامی خدمت کا موقع نہ ملتا ہمیشہ کی طرح سرمایہ دار طبقہ چھایا رہتا۔انہوں نے بتایا کہ پی پی حکومت نے میڈیکل کالجز اور دیگر تعلیمی ادارے بنائے جن پر اب ن لیگ نے کمیٹیاں بناکر ان کی ساکھ کو متاثر کرنے کی کوشش کی ہے اور ان اداروں کی حیثیت کو سوالیہ نشان بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ المیہ ہے کہ پاکستان میں بھی ن لیگ اداروں کے احترام پر یقین نہیں رکھتی، مختلف سوالوں کے جواب دیتے ہوئے مطلوب انقلابی نے کہا کہ آزاد کشمیر میں پی پی حکومت نے عدلیہ اور لینڈ ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کیااور اقتدار کو عوام کی امانت سمجھا۔ بلدیاتی الیکشن کے متعلق کہا کہ ان کا انعقاد نہایت ضروری تھا، مگر مرکزی حکومت نے فنڈز مہیا نہیں کیے حالانکہ بنیادی جمہوریت اور لوگوں کو سروسز ان کے گھر کی دہلیز تک پہنچانے کے لیے بلدیاتی اداروں کی اہمیت مسلمہ ہے۔ اس موقع پر انہوں ن سیہوڑ کھوئی رٹہ کے جاٹ قبیلہ کی پی پی اور ان کی خصوصی حمایت کو خصوصی طور پر سراہا۔ سابق وزیر چوہدری رشید نے کہا کہ آزاد کشمیر میں پی پی نے بساط بھر عوامی منصوبوں کی تکمیل کے لیے کام کیا۔ قبل ازیں لوٹن کے پہلے پاکستانی میئر کا اعزاز حاصل کرنے والے کونسلر چوہدری محمد اشرف نے اپنے خطاب میں معزز مہمانوں کوخوش آمدید کیا۔ نظامت کے فرائض پی پی لوٹن کے پیر سید اعجاز محی الدین قادری نے ادا کیے۔سابق وائس چیئرمین پی پی سائوتھ زون چوہدری آصف اقبال نے کہا کہ مطلوب انقلابی نے کھوئی رٹہ میں تعلیمی اداروں کی بہتری پر خصوصی توجہ دی یہ ہمارے لیے لائق تعریف ہیں۔ سابق چیئرمین ضلع کونسل سید شفقت شاہ نے بھی خطاب کیا۔ سابق صدر تحریک کشمیر لوٹن اقدس مغل نے کہا کہ مطلوب انقلابی اپنے حلقہ انتخاب اور آبائی علاقوں سے متعلق تارکین وطن کے فرداً فرداً نام لے کر چاہے حکومت میں ہوں یا نہ ہوں۔ ان کا مجالس میں جس محبت سے ذکر کرتے ہیں ایسے پرخلوص سیاست دان کم ہی دیکھے ہیں۔ پروگرام میں جے کے ایل ایف کے چوہدری محمد رفیق، بشیر بزام، پی وائی او کے چوہدری محمد عارف، پی پی کے چوہدری محمد اشتیاق، اظہر ملک، الحاج محمد نواز سمروڑ، چوہدری محمد اکرم، محمد اعظم غازی، محمد سکندر حیات، امتیاز حسین، چوہدری طارق، چوہدری محمد عظیم، چوہدری نیازی غوث سمیت کثیر تعداد میں عمائدین نے شرکت کی۔
تازہ ترین