• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جنگ عظیم اول میں 4لاکھ مسلمان فوجیوں نے برطانیہ پرجان نچھاور کی

لندن( نیوز ڈیسک) جنگ عظیم اول کے دوران 4لاکھ مسلمان فوجیوں نے برطانیہ کی آزادی کے تحفظ کیلئے اپنی جان نچھاور کردی ،آج کی جدید تاریخ نے قوم کے ان ہیروز ان بہادر فوجیوں کو یکسر فراموش کردیا ہے اور اب سکولوں میں بھی ان کے بارے میں کچھ نہیں پڑھایا جاتا،ایک ریسرچ کے دوران یہ تلخ حقیقت سامنے آئی کہ بیشتر برطانوی باشندوں کو ان کے بارے میں کچھ علم نہیں ، اور صرف 2فیصد افراد ان کی قربانیوں سے واقف ہیں، اس کے معنی یہ ہے کہ کم وبیش 98 فیصد افراد برطانوی فوجیوں کے شانہ بشانہ برطانیہ کی آزادی کیلئے جانیں نچھاور کرنے والے ان مسلمان فوجیوں کے بارے میں کچھ نہیں جانتے،برطانوی تھنک ٹینک برٹش فیوچر کی جانب سے نسلی ہم آہنگی کے موضوع پر کرائے گئے ایک سروے کے دوران یہ تلخ حقیقت سامنے آئی، اس تنظیم کیلئے کو آرڈی نیٹر کے طورپر کام کرنے والے اویس محمود نے اب بچوں کو جنگ عظیم کے دوران ہندوستان کے مسلمانوں کی جانب سے برطانیہ کی آزادی کیلئے دی گئی قربانیوں سے آگاہ کرنے کی ذمہ داری اٹھانے کا فیصلہ کیاہے،اوراس کام میں مورخ جہاں محمود ان کی معاونت کریں گے، دی مرر نے یہ خبر دیتے ہوئے لکھاہے کہ اب اویس محمود بچوں کو تاریخ پڑھا رہے ہیں جس کے بعد ان سے جنگ میں لڑنے والوںکے حوالے سے سوالات کئے جائیں گے۔برٹش فیوچر اور برطانیہ میں اسلام کے نئے افق کے موضوع پر ایک پراجیکٹ کے تحت یہ کام شروع کیاگیاہے جس کیلئے فنڈز ہیریٹیج لاٹری فائونڈیشن فراہم کرے گی،اویس کا کہنا ہے کہ ہندوستان کے کم وبیش 5لاکھ افراد نے اس جنگ میں برطانوی فوج کے شانہ بشانہ خدمات انجام دی تھیں،اویس محمود کے مطابق جنگ عظیم اول کے آغاز پر ہندوستانی فوج 1.3ملین نفوس پر مشتمل تھی جن میں ایک لاکھ سکھ اور8لاکھ ہندو فوجی شامل تھے جنگ میں اس وسیع فوج کے مجموعی طورپر62ہزار 60 فوجی مارے گئےجن میں سے ایک ہزار سے زیادہ فوجی گیلی پولی میں ہلاک ہوئے، جبکہ میسوپوٹیمیا کے محاذ پر جنگ میں 7لاکھ سپاہی شریک تھے اس محاذ پر انھیں دلدلی، انتہائی یخ بستہ میدان جنگ میں بغیر کسی تیاری کے جھونک دیاگیاتھا یہ فوجی روایتی گرم علاقوں کی یونیفارم میں ملبوس تھے اور انھیں اس دور کی جنگی مشینری بھی حاصل نہیں تھی۔
تازہ ترین