• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
سبکدوش ہونے والی امریکی کابینہ کے وزیر خارجہ جان کیری نے آباد کاری کی اسرائیلی پالیسی پر شدید تنقید کی اور کہا ہے کہ مسئلہ فلسطین کا دو ریاستی حل ہی دیرپا امن کی ضمانت دے سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اوباما انتظامیہ نے اسرائیلی تحفظ کے لئے سب سے زیادہ کام کیا تاہم امریکی دوستی کا مطلب اسرائیل کی ہر پالیسی تسلیم کرنا نہیں۔ ادھر نومنتخب امریکی صدر ٹرمپ کی اسرائیل نواز پالیسی سے بہت سی توقعات وابستہ کرتے ہوئے یہودی ریاست فلسطینی علاقوں میں نئی بستیاں تعمیر کررہی ہے اور 68 برس سے تل ابیب میں موجود امریکی سفارت خانے کو بیت المقدس میں منتقل کرنے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہی ہے۔ اس وقت پیرس میں ستر یورپی و عرب ممالک مسئلہ فلسطین پر ایک کانفرنس میں شریک ہیں۔ انہوں نے گزشتہ روز صدر ٹرمپ اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو خبردار کیا ہے کہ مسئلہ فلسطین کا مستقل حل دو خودمختار ریاستوں کے سوا کچھ اور نہیں۔ 1990کی دہائی میں اسرائیل اور پی ایل او کے درمیان طے پانے والے اوسلو معاہدوں میں یہی طے پایا تھا کہ اس خطے میں امن کو یقینی بنانے کے لئے انصاف کی بنیاد پر دو ریاستیں قائم کی جائیں گی۔ اسرائیل قدم قدم پر اپنے ہی معاہدوں کی سنگین خلاف ورزیاں کررہا ہے۔ صورت حال یہ ہے کہ تقریباً ساری دنیا ایک طرف حتیٰ کہ سبکدوش ہونے والی امریکی حکومت بھی دو ریاستی حل کے ساتھ اپنی کمٹمنٹ قائم رکھے ہوئے ہے جبکہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی شہ پا کر اسرائیل پھر پرانی ہٹ دھرمی، ضد، انا پرستی اور ناانصافی کا رویہ اختیار کرتا دکھائی دے رہا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ اسرائیل عقل کے ناخن لے اور امن کے لئے فلسطینی مسلمانوں کی اپنے حق سے بہت کم پر راضی ہونے کو قدر کی نگاہ سے دیکھے۔ سفارت خانوں کو تل ابیب سے بیت المقدس لانے کا ارادہ ترک کردے۔ ارضِ فلسطین میں بقائے باہمی کا اصول اپنا کر ہی قیام امن کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔

.
تازہ ترین