• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
گریبان…منوبھائی
پاکستان کی کرکٹ کے تاریخ ساز بلے باز اور دنیا کی شہرت رکھنے والے وکٹ کیپر امتیاز احمد مرحوم جنہوں نے ہندوستان اور پاکستان دونوں ملکوں کے لئے کرکٹ کھلی ہے اور جنہوں نے 1954کے انگلستان کے دورے میں 85کھلاڑیوں کو آئوٹ کرنے کا کارنامہ دکھا کر ریکارڈ قائم کیا تھا۔ اپنی زندگی کے آخری یادگار انٹرویو میں خیال ظاہر کیا تھا کہ ’’پیسے کی فراوانی نے کرکٹ کے چھکے چھڑا دیئے ہیں‘‘۔ونگ کمانڈر ریٹائرڈ امتیاز احمد قیام پاکستان سے پہلے ہندوستان کی کرکٹ ٹیم میں شامل تھے۔ پاکستان کے وجود میں آنے کے بعد وہ حفیظ کاردار، حنیف محمد اور دیگر نامور پاکستانی کرکٹ کھیلنے والوں کے ساتھ شامل ہوئے۔ انہوں نے کرکٹ کا وہ دور دیکھا تھا جب اس کھیل میں حصہ لینے والے راتوں رات امیر نہیں ہو جاتے تھے اور اپنی کرکٹ کے کھیل کی کمائی سے شوکت خانم میموریل اسپتال تعمیر کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتے تھے یعنی کرکٹ ایک کھیل ہوتا تھا کرکٹ نے کاروبار اور پیشے کی صورت اختیار نہیں کی تھی اور اس میں کاروبار، بزنس اور پیشے سے وابستہ خرابیاں اور برائیاں شامل نہیں ہوئی تھیں۔مولانا عبدالحمید بھاشانی یاد آتے ہیں جنہوں نے کہا کہ ’’جہاں پاکٹ ہوگی وہاں پاکٹ مار بھی ہوں گے‘‘ کرکٹ کےکھیل میں حصہ لینے والوں کی پاکٹیں بھاری ہونے لگیں تو بہت سے امیر زادوں نے ادھر توجہ مبذول کی اور جب امیرزادوں نے دیکھا کہ کرکٹ کے کھیل کے ذریعے امیر ہونے کی آسانی موجود ہے تو اس نوعیت کے حالات سے ناجائز فائدہ اٹھانے والے بھی ہوشیار اور خبردار ہوئے اور دولت کی فراوانی سے اپنا حصہ لوٹنے کے لئے میدان عمل میں آگئے اور جہاں حنیف محمد اور کاردار چھکے مار رہے تھے یہ عناصر بھی اپنے ذہن رسا کے ذریعے کمائی کے ناجائز ذریعے تلاش کرنے لگے بلکہ ایجاد کرنے لگے اور ان ناجائز ذرائع سے کرکٹ کے چھکے چھڑانے شروع کردیئے۔معاشرے میں توازن اور انصاف کی فضا قائم رکھنے کے لئے ضروری سمجھا گیا کہ لوگوں کو کمائی اور گزارے کی کمائی کا انتظام ہونا چاہئے جہاں بھی کمائی میں فراوانی یا بہتات ہوگی تو اس کے ساتھ ہی کچھ خرابیاں، جرائم اور گناہ بھی پیدا ہونے شروع ہو جائیں گے جائز کے ساتھ ناجائز کمائی بھی شروع ہو جائے گی۔ سفید کے ساتھ کالی کمائی بھی وجود میں آجائے گی۔ اسی لئے کہا جاتا ہے کہ حسن توازن کا دوسرا نام ہے۔ جہاں توازن بگڑ جائے گا خوبصورتی بدصورتی میں تبدیل ہونے لگے گی انسان کے چہرے کی ایک آنکھ ماتھے پر چلی جائے گی تو وہ چہرہ بدصورت ہو جائے گا توازن کا بگاڑ حسن کا بگاڑ ہے۔ انسانی کوشش ہونی چاہئے کہ ان کے پاس توازن رہے۔توازن چہرے کا توازن کمائی کا توازن انصاف کے پلڑوں کا۔فراوانی اور بہتات صرف ملکوں کے اپنے وسائل کی کمائی اور پیداوارکی ہونی چاہئے جو اس ملک کے لوگوں میں توازن کے ساتھ تقسیم ہوسکے۔

.
تازہ ترین