• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
پاکستان اسٹاک مارکیٹ مسلسل پانچ دورانیے میں مندی سے دو چار رہنے کے بعد جمعرات کو تیزی کی جانب گامزن ہو گئی اور کے ایس ای 100 انڈیکس میں 372 پوائنٹس کے غیر معمولی اضافے کے ساتھ 49 ہزار کی حد عبور کر لی جو ملک میں سرمایہ کاری کے بڑھتے ہوئے رحجان اور حصص کا کاروبار مستحکم ہونے کی حوصلہ افزا علامت ہے اسٹاک مارکیٹ میں یہ تیزی بنیادی طور پر مقامی کمپنیوں اور میوچل فنڈز کی بہتر مالیاتی کارکردگی اور سرمایہ کاری کا نتیجہ ہے انفرادی سرمایہ کاروں نے بھی نئی سرمایہ کاری کی مارکیٹ میں 62ارب روپے کا نیا سرمایہ آیا اور کاروباری حجم 38 فیصد بڑھ گیا زیادہ سرگرمی بنکوں اور اسٹیل کے شعبے میں دکھائی دی ماہرین کے مطابق پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی یہ کامیابی اس لحاظ سے قابل اطمینان ہے کہ غیرملکیوں اور غیر ملکی بنکوں کی جانب سے مجموعی طور پر 12 ملین ڈالر کا سرمایہ نکال لیا گیا ہے اس کے باوجود مندی کا رحجان رک گیا اور تیزی کے اثرات غالب رہے ملک خصوصاً اس کے تجارتی مرکز کراچی میں امن و امان کی صورت حال خراب ہونے سے کاروباری سرگرمیوں کو دھچکا پہنچا تھا لیکن سیاسی و عسکری قیادت کے دانشمندانہ فیصلوں اور پاک فوج رینجرز، پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کی جرأت مندانہ کوششوں سے بدامنی اور لاقانونیت قابو میں آنے کے بعد حالات اب تبدیل ہو رہے ہیں اور وزیراعظم نواز شریف کے بقول پاکستان سرمایہ کاروں کے لئے آئیڈیل ملک بنتا جا رہا ہے زرمبادلہ کے ذخائر میں غیر ملکی ادائیگیوں کے بعد عارضی کمی آئی تھی جو نہ صرف پوری کر لی گئی ہے بلکہ یہ ذخائر 5.13 کروڑ ڈالر کے اضافے ساتھ 23.2 بلین ڈالر تک پہنچ گئے ہیں حوصلہ افزا بات یہ ہے کہ سرمایہ کاری میں اضافے کا رحجان پبلک اور پرائیویٹ دونوں شعبوں میں ریکارڈ کیا گیا ہے جو ملکی معیشت میں بہتری کے لئے ضروری ہے حکومت اور مالیاتی اداروں کو اپنے اقدامات کے ذریعے اس رحجان کی مسلسل حوصلہ افزائی کرتے رہنا چاہئے۔

.
تازہ ترین