• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
پرانی جینز پرانا گٹار نیا خطاب
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حلف اٹھانے کے بعد اپنی تقریر میں کہا:اسلامی دہشت گردی دنیا سے مٹا دیں گے، سب سے پہلے امریکہ، امریکی مال خریدیں امریکیوں کو نوکری دیں اقتدار واشنگٹن سے عوام کو منتقل ہو گیا۔ دہشت گردی کا کوئی دین مذہب نہیں ہوتا، وہ تو بس صرف خالص دہشت گردی ہوتی ہے پھر ٹرمپ نے کیوں اس میں ملاوٹ کی اور اسے اسلامی دہشت گردی کا نام دیا، اگر یہ مذہبی ہوتی ہے تو امریکی، بھارتی، برطانوی، جرمن، فرانسیسی، روسی دہشت گردی بھی ہو سکتی ہے جبکہ ایسا ہرگز نہیں، دہشت گردی کو ٹرمپ کا اسلام سے نتھی کرنا مخمل میں ٹاٹ کا پیوند، لگانے کا بھونڈا الزام ہے جس کی توقع امریکی صدر سے نہیں کی جا سکتی، اگر ہم یہ کہہ دیں کہ امریکہ ہی نام نہاد مسلمانوں سے دہشت گردی کراتا ہے اور یوں اصل دہشت گرد اسلام کی آڑ لے کر چھپ جاتا ہے تو کیا یہ غلط ہو گا اور ٹرمپ کو پسند آئے گا، مگر عالم اسلام کے کسی سربراہ نے کبھی حلف برداری کے موقع پر ایسی کوئی بات نہیں کی، اگر وہ دنیا سے دہشت گردی ختم کرنے کی بات کرتے تو انسانیت کو ایک اچھا پیغام جاتا، اور ٹرمپ کو انتہا پسند صدر کے بجائے معتدل مزاج سمجھا جاتا، بہرحال امریکہ کی تاریخ میں یہ خطاب ایک ٹوٹے ہوئے گٹار، گلی سڑی جینز کا بے سُرا گیت تھا جو بائبل پر ہاتھ رکھنے کے بعد گایا گیا، اعتدال پسند امریکیوں کی ایک بڑی تعداد نے اپنے غم و غصے کا اظہار کیا، بلکہ اداکارہ کیتھی نے تو حجاب پہن کر ٹرمپ کے باطن کو بے حجاب کر دیا، ڈونلڈ ٹرمپ کو صدارت مبارک اس امید کے ساتھ کہ وہ دہشت گردی کو اسلام سے جوڑنے پر اسلامی دنیا سے معذرت کریں اور دہشت گردی کو دہشت گردی ہی رہنے دیں اسے ’’اسلامی‘‘ کا الزام نہ دیں۔
٭٭٭٭
بجلی گیس کی بدترین لوڈ شیڈنگ اچھے منصوبوں کا اعتبار نہ رہا!
اس میں کوئی شک نہیں کہ ن لیگی حکومت ملکی ترقی کے لئے دوررس مفید اثرات کے حامل منصوبوں پر کام کررہی ہے، مگر بجلی گیس بحران جسے اولین ترجیح ہونا چاہئے تھا اس سے نجات نہ دلانے کے باعث قوم کو حکمرانوں کا اعتبار نہ رہا، یہ بظاہر حکومت کو شاید معمولی سا عوامی تاثر لگے مگر اس کے بھی دوررس مضر اثرات سے ن لیگ بچ نہیں پائے گی، بجلی گیس ایک بنیادی ضرورت ہے، اس کی طویل ترین عدم فراہمی ن لیگ کی جڑوں میں بیٹھتی جا رہی ہے، پٹرولیم گیس کے وزیر ’’خاقانِ چین‘‘ نے ایل این جی اور پاتھی منصوبے و معاہدے کے حوالے سے کہا تھا کہ سردیوں میں اور کچھ ملے نہ ملے، چولہے پر خالی ہنڈیا ابالنے کو گیس شور مچاتی ہر کچن میں بے جا بے جا کر دے گی، لیکن ہوا کیا کہ بجلی کے ساتھ ہی گیس بھی کئی خالی پریشر ہی چھوڑ دیتے تو امید چمک جاتی، خاقان عباسی کی نذر داغؔ دہلوی کا شعر؎
میرے رونے پر جو رویا آدمی فہمیدہ ہے
ناصح عاقل پرانا گرگ باراں دیدہ ہے
ہم ایک دن چھوڑ کر ہر روز بجلی گیس کا یوم اپنے کالم میں زور شور سے مناتے ہیں، اور ہرگز ناغہ نہیں کرتے مگر شاید حکومت کو استثنیٰ مل گیا ہے بجلی گیس پر توجہ دینے سے اور اب اسے ہماری چیخ و پکار کی عادت سی ہو گئی ہے، خدا جانے اسے تاریکی اور بجھے ہوئے چولہے کے دوران کونسا ایسا خفیہ کام کرنا ہوتا ہے کہ وہ سی پیک جیسے عظیم منصوبے کو تو تقریباً تکمیل تک لے آئی ہے، مگر یہ توانائی بحران وہ کیوں ختم نہیں کرتی۔ یا کم از کم کم ہی کر دیتی، مگر زمین جنبد نہ جنبد حکومت!
٭٭٭٭
مخالف فلم کمپنی فلاپ
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اب خزانے سے آہستہ آہستہ آئندہ انتخابات کی جانب تشریف لا رہے ہیں، خزانے سے فراغت ہو گئی اب سیاست کریں گے اور تقریباً شروع بھی کر دی ہے ورنہ یہ کیو ںکہتے کہ مخالف اگلا الیکشن بھی ہاریں گے پاکستانیوں کے بیرون ملک اثاثوں پر آہنی ہاتھ ڈالا جائے گا، پہلی بات تو کچھ قرین قیاس ہے مگر دوسری بات میں کچھ باس ہے، تیز نتھنوں والے جسے بخوبی سونگھ سکتے ہیں، اب یہ معلوم نہیں کہ پی پی اور پی ٹی آئی نے کیوں ایسی غلطیاں کیں اور زور شور سے کرتے جا رہے ہیں، کہ ن لیگ کو مرزا یار بنا دیا اور صاحباں اعلان کر رہی ہے کہ
ہن گلیاں ہو گئیں سنسان
تے وچ مرزا یار کھلا کھلا پھرے
پی پی کے لئے بھتیجا اور پی ٹی آئی کے لئے چاچا جی کافی ہیں لٹیا ڈبونے کو، اسی لئے تو اسحاق ڈار نے فجر کی اذان کے بعد مصلے پر بیٹھے بیٹھے بیان دے دیا کہ اگلا الیکشن وہی جیتیں گے، بلاول، خورشید شاہ کی ڈائریکشن اور زرداری کی پروڈکشن میں بننے والی فلم ’’ریلی‘‘ میں آنیاں جانیاں پرفارم کر رہے ہیں، اور دونوں پروڈیوسروں کی کاوش تادم تحریر باکس آفس پر فلاپ جارہی ہے، اسحاق ڈار کو مبارک ہو کہ میدان خالی ہے، مگر بُرا ہو اس پاناما کا کہ جس نے ن لیگ کا بلڈ پریشر ہائی کررکھا ہے، ان کی دعائوں سے یہ بھی نارمل ہو جائے گا، یہ بھی ہو سکتا ہے کہ کثرت تعبیر سے سارا خواب ہی بکھر جائے او رتین بڑی یا دو بڑی پارٹیوں کو کولیشن حکومت بنانا پڑ جائے اور اپوزیشن کے لئے چھوٹی پارٹیوں کو گرینڈ الائنس کر کے حکومت کی پنڈلیاں کھینچنی پڑیں، یہ تھا وہ فرضی و عرضی سیناریو جو ہم نے پیش کر دیا، بہر صورت پی پی +ن لیگ یہ حکومت کا فارمولا چل سکتا ہے۔
٭٭٭٭
استغفر اللہ !
....Oبرقع پر تبصرہ کیوں دنگل گرل نے بھارتی وزیر کو کھری کھری سنا دیں،
تے برقع بول پیا! برقع گرل، دنگل گرل بن گئی بھارتی وزیر چت!
....Oخورشید شاہ:حکومت، عدالت میں قلابازیاں کھا رہی ہے،
وہ بازیگر ہے نکل آئے گی آپ سردست پارلیمنٹ کے محاذ سے آغاز تبدیلی نہ کریں۔
....Oعمران خان:ہم پاناما کیس نہ اٹھاتے تو شریف فیملی کے معاملات چھپے رہتے،
اختلاف کے شوقین کو وجہ اختلاف مل ہی جاتی ہے جو وہ چاہتے ہیں شاید ویسا کچھ بھی نہ ہو،
....Oنصرت سحر رکن سندھ اسمبلی کے متعلقہ وزیر سے میر پور خاص روڈ سے متعلق سوال کیا تو پی پی کے وزیر نے جواباً کہا:موسم ہے عاشقانہ اور خاتون رکن نے جواب دیا اپنی ماں بہن کو بلائیں۔
یہ سندھ اسمبلی میں چالو فلم کا ایک منظر ہے پاکستان فلم انڈسٹری جو بحران کا شکار ہے اس کی سپورٹ سندھ اسمبلی کر رہی ہے، عوام چاہیں تو ٹکٹ لے کر اسمبلی ہال میں داخل ہو سکتے ہیں، استغفراللہ!



.
تازہ ترین