• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
45ویں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حلف اٹھانے کے فوری بعد پر وقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ کرہ ارضی سے ’’ریڈ یکل اسلامک ٹیررازم‘‘ کو مٹا دیں گے اس مقصد کے لئے وہ پوری دنیا کو متحد کریں گے نئے اتحادی بنائیں گے اور پہلے سے موجود اتحادیوں کو مضبوط کریں گے اپنا طرزِ زندگی کسی پر مسلط نہیں کریں گے تمام ملکوں سے دوستی کریں گے لیکن سب سے پہلے امریکہ کی پالیسی اپنائیں گے امریکہ کو عظیم اور محفوظ ملک بنائیں گے ۔ اسٹیبلشمنٹ نے ہمیشہ شہریوں کی بجائے اپنے مفادات کا تحفظ کیا امریکی عوام کے لئے کچھ نہیں کیا اب ایسے نہیں ہو گا اب عوام کی حکمرانی ہو گی آج اقتدار واشنگٹن سے عوام کو منتقل ہو گیا ہے عوام کو کبھی مایوس نہیں کریں گے اب نعروں کی بجائے عملی اقدامات کا وقت آ گیا ہے ۔
نو منتخب امریکی صدر کی تقریب حلف برداری کے دوران خلافِ روایت کچھ افراد کی طرف سے احتجاجی مظاہر ے بھی کیے گئے مشتعل مظاہرین پر جو کہہ رہے تھے کہ ہم مسلمان ہیں پولیس نے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال بھی کیا کئی امریکی یہ کہتے پائے گئے کہ ڈونلڈ ٹرمپ بہروپیا اور دھوکے باز ہے ۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ امریکی میڈیا کا بڑا حصہ ڈیموکریٹس کا حمایتی نکلا ہے اور ٹرمپ سے تو گویا خدا واسطے کا بیر رکھتا ہے اس جانبداری کا اس سے بڑا ثبوت کیا ہو سکتا ہے کہ انتخابی نتائج آنے سے پہلے ہی نیوز ویک نے ہیلری کی تصویر ٹائٹل اسٹوری کے ساتھ کامیابی کا اعلان کرتے ہوئے چھاپ کر میگزین مارکیٹ میں بھیج بھی دیا تھا ۔ ایسے ناقدین کی کمی نہیں ہے جو ٹرمپ کو ایک غیر ذمہ دار شخص کے طور پر پیش کرتے چلے آ رہے ہیں وہ جتنے بولڈ اور سر پرائز دینے والے بیانات جاری کرتے ہیں اُن سے بظاہر ایسا گمان بھی ہوتا ہے کہ نہ جانے کون سا زلزلہ آنے والا ہے کیونکہ وہ روایتی سیاست دان کی بجائے عوامی و انقلابی لیڈر بن کر ابھرے ہیں اور ہماری رائے میں امریکی عوام بجا طورپر اُن سے بڑی امیدیں وابستہ کرنے میں حق بجانب ہیں اور موجودہ حالات میں امریکی عوام کو ڈونلڈ ٹرمپ جیسے طاقتور اور جرات مند لیڈر کی ضرورت تھی دنیا کو ان کے بیان سے قطعی پریشان نہیں ہونا چاہئے جب وہ کہتے ہیں کہ میں دنیا سے اسلامی دہشت گردی کا کلی خاتمہ کر کے دم لوں گا تو ہمیں اس میں اسلام یا مسلم دشمنی کا قطعی کوئی عنصر نہیں دیکھنا چاہئے کیونکہ حقیقت تو یہ ہے کہ اسلام کا یا عامتہ المسلمین کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ اس کا خاتمہ ہمارا اور ٹرمپ کا مشترکہ کاز ہونا چاہئے ۔ اگر وہ القاعدہ ، داعش حماس یا دیگر نام نہاد متشدد اسلامی دہشت گرد گروپوں کے خلاف اعلانِ جنگ کرتا ہے تو یہ ہمارا یعنی پوری مسلم ور لڈ کا مشترکہ کاز ہے ہم سب کی تمنا ہے کہ دنیا میں انتہا پسندی کی جگہ امن و سلامتی کی فضائیں چلیںیہ ایک حقیقت ہے کہ ان انتہا پسندجتھوں نے افغانستان سے سیریا تک اور کشمیر سے فلسطین تک جتنا نقصان اعتدال پسند مسلمانوں کو پہنچایا ہے اتنا جانی و مالی نقصان غیر مسلموں کو نہیں پہنچا لہٰذا ہماری تو اپنی اولین ترجیح یہ ہونی چاہئے کہ خدا ڈونلڈ ٹرمپ کو اس اعلیٰ انسانی مشن میں کامیابی نصیب فرمائے۔ نئے امریکی صدر کو یہ یاد رکھنا چاہئے کہ اگر امریکہ اپنی عالمی سپر پاور کی حیثیت قائم رکھنا چاہتا ہے تو پھر اس کی قیمت تو اسے ہی چکانی پڑے گی۔
اگر صدر ٹرمپ یہ کہتے ہیں کہ میکسیکو سے غیر قانونی طور پر امریکہ آنے والے منشیات لے کر آتے ہیں اور ان کے راستے میں میکسیکو ہی کے خرچ سے دیوار تعمیر کروائونگا تو یہ بھی قابلِ فہم بات ہے امریکیوں کے بغیر میکسیکو والوں کی کیا حیثیت ہے انہیں ٹرمپ کے ساتھ امریکی شرائط پر سمجھو تہ کرنا پڑے گا دیگر جو افراد بلاجواز غیر قانونی طور پر گھس بیٹھیے ہیں انہیں بھی اپنے طور پر کسی ضابطے میں آنا پڑے تو آخر اس میں کون سی برائی ہے ؟ دیگر اقوام کے جو بھی معاملات ہیں مسلم اقوام کو ضرور غور کرنا چاہئے کہ وہ یورپ اور یونائٹیڈا سٹیٹ میں جس طرح پہنچتے ہیں جو سہولتیں اور حقوق حاصل کرتے ہیں انہیں جس نوع کی آزادیاں وہاں حاصل ہیں اگرچہ زبان سے وہ جن ملکوں کی تعریفیں کرتےنہیں تھکتے کیا وہاں وہ اپنے لئے ایسے حقوق اور آزادیوں کا تصور بھی کر سکتے ہیں ۔
یہاں ہم اس جمہوری امریکی سسٹم کو خراجِ تحسین پیش کرنا چاہتے ہیں جارج واشنگٹن کی قیادت میں 1789سے امریکی قوم پیہم جس پر عمل پیرا ہے اور آج پوری دنیا کے لئے یہ ایک رول ماڈل اور آئیڈیل صورت حاصل کر چکی ہے آپسی لاکھ اختلافات سہی لیکن جو نہی کوئی قومی ایشو آیا پوری قوم سیسہ پلائی دیوار بنی کھڑی دکھائی دیتی ہے ۔ شکست پر ہیلری کلنٹن کی آنکھوں میں آنسو تھے لیکن جیتنے والے اپنے مخالف امیدوار کو وہ مسکراہٹ کے ساتھ مبارکباد کہہ رہی تھیں ۔ صدر اوباما کی وائٹ ہاؤس سے رخصتی اور ڈونلڈ ٹرمپ کی آمد اتنے پروقار اسلوب میں ہوئی کہ تمام سابقہ صدور سوائے بش سینئر کے جو شدید بیمار ہیں اپنی بیگمات کے ساتھ اس تقریب کی رونق تھے منتخب صدر باری باری اپنے سینئرز کو احترام و سلام پیش کر رہے تھے کوئی ڈیموکریٹ یا ریپبلکن کا امتیاز روا نہیں رکھا جا رہا تھا سب گویا تھے کہ اس پرچم کے سائے تلے ہم ایک ہیں محبت بھرے گیت بھی گائے جا رہے تھے اور ان کے پادری صاحبان باری باری انجیلِ مقدس کی تعلیمات سے خدمت اور محبت کے وہ پہلو اجاگر کر رہے تھے جن میں سیدنا مسیح ؑکی انسانیت کے لئے محبت اور قربانی کا پہلو نمایاں تھا اپنی عظیم شخصیات کو خراجِ تحسین پیش کرنے کا اس سے بہتر اسلوب کیا ہو سکتا ہے ۔ نو منتخب صدر وہاں موجود تمام صدور بالخصوص صدر اوباما اور مشیل اوباما کا شکریہ ادا کر رہے تھے۔
اب ہم اس سوال کا جائزہ لینا چاہتے ہیں کہ کہ ٹرمپ دور میں پاک امریکہ تعلقات کس نہج پر ہوں گے سب سے پہلے تو یہ خدشہ ہے کہ NPT پر دستخطوں کے حوالے سے ہم پر دبائو آسکتا ہے دوسرے ہم پاکستانی اس بات کو بھول جائیں کہ ٹرمپ دور میں کشمیر کے حوالے سے ہمارے حق میں کوئی بال برابر پیش رفت ہو سکے گی اس پورے عرصے میں جوہماری نظر میں محض چار سالوں پر نہیں پورے آٹھ سالوں پر محیط ہو گا کشمیریوں سے اظہارِ محبت یہ ہے کہ ان کی زندگیوں کو جو کھوں میں جھونکنے سے پرہیز کیا جائے۔ چین سے ہمارے تجارتی ، کاروباری یا مفاداتی تعلقات جیسے بھی ہیں وہ امریکی تعلقات کی قیمت پر ہرگز استوار نہ کیے جائیں۔ امریکہ سے ہمارے قریبی تعلقات قیامِ پاکستان کے وقت سے چلے آرہے ہیں ہم ہمیشہ سے امریکی اتحادی گردانے گئے ہیں آج اپنی جگہ سے سرک کر ہم خود انڈین کو یہ موقع دے رہے ہیں کہ وہ بتدریج ہماری جگہ لیتے چلے جائیں ہمیں اس حوالے سے ہوشمندی و دانائی کا مظاہرہ کرنا ہو گا ۔ ہم امریکی دبائو اور پابندیوں کا سامنا نہیں کرسکتے امریکیوں کو اگر ہماری ضرورت ہے تو ہمیں بھی بہت سی مجبوریاں ہیں سردست ہمیں اپنے قریب ترین دونوں ہمسایہ ممالک افغانستان اور انڈیاسے اپنے تعلقات بہتر بنانے کی تگ ودو کرنی چاہئے ہماری سوچی سمجھی شعوری رائے ہے کہ ان دونوں ممالک کو بہر صورت سی پیک کا حصہ بنایا جائے یہ پاکستان کے مستقل اور دوررس علاقائی مفاد کاتقاضا ہے ہمیں اس کی سمجھ ہونی چاہئے ہماری خارجہ پالیسی جذبات کی بنیاد پر نہیں اصولی و شعوری قومی مفاد کے تابع ہونی چاہئے ٹرمپ دور میں اگر چین امریکہ تعلقات میںکوئی خرابی پڑتی ہے تو ہمیں اس خرابی کا نقصان نہیں پہنچنا چاہئے۔



.
تازہ ترین