• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

راحیل شریف کو ایک ارب 30 کروڑ سے زائد کی 868 کینال زمین الاٹ

لاہور(مقصود بٹ،عمران احسان) معتبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کوبارڈر ایریا کمیٹی کے ذریعےبیدیاں روڈ لاہور پر واقع جو اراضی الاٹ کی گئی ہے اس کارقبہ 482 کنال نہیںبلکہ 868 کنال 10 مرلےہےجو 90 ایکٹر سے زائدبنتی ہے۔اس قیمتی زمین کی مالیت ایک ارب 35کروڑ روپے کے لگ بھگ بتائی گئی ہے۔ذرائع نے واضح کیا ہے کہ راحیل شریف کو بطور جنرل 50 ایکٹر اراضی جبکہ 40 ایکٹر بطور چیف آف آرمی اسٹاف الاٹ کی گئی ہے۔تفصیلات کے مطابق زمین کا موضع رکھ بٹھٹنٹ ہےجو بی آربی نہر کے مغرب میں موضع ہئیر سے ملحقہ ہے۔ فرد ملکیت کے مطابق مذکورہ بالا زمین کے انتقال کا حکم24 دسمبر2014 کوریونیو حکام کینٹ کو بارڈر ایریا کمیٹی کا خط نمبری 17408  موصول ہوا۔ اراضی انتقال اندراج کے بعد کینٹ سیٹلمنٹ افسر نے 29 دسمبر 2014کو انتقال کی منظوری دی۔پرت نمبر140805 نمبر شمار 4 ،کھاتہ نمبر 15/ 5، 15/43اور15/ 108 کے مطابق 386 کنال اراضی کا انتقال ہوا جبکہ پرت نمبر140811 نمبر شمار5 ،کھاتہ نمبر 15/ 15،1 15/3 اور 15/ 369کے مطابق 482 کنال10 مرلہ زمین کا انتقال ہوا۔ مجموعی طور پریہ اراضی تقریباً 90 ایکٹر بنتی ہے جوسابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے نام منتقل کی گئی ہے۔فوجی افسران و اہلکاروںکو زرعی اراضی،کمرشل پلاٹ،ڈی ایچ اے اراضی و دیگر مراعات کی تقسیم کی براہ راست نگرانی جی ایچ کیو میں تعینات ایڈجوٹنٹ جنرل کرتا ہے جس کا عہدہ لیفٹننٹ جنرل کا ہوتا ہے جبکہ میجر جنرل عہدہ کاا علیٰ افسر ویلفیئر ڈائریکٹو ریٹ  کا سربراہ ہوتا ہے جو ڈی جی ویلفیئر ڈائریکٹوریٹ کی حیثیت سےکام کرتا ہے۔وہ اس سلسلہ میںجی ایچ کیوکےاحکامات کو متعلقہ چیئرمین بارڈر ایریاکمیٹی کو پہنچاتا ہےاوران پر عمل درآمدکو یقینی بناتا ہے۔ملک بھر میں قائم بارڈر ایریا کمیٹیوںکے پاس بارڈر ایریا پر موجود زمینوں کے موضع جات اور رقبہ کا ریکارڈ دستیاب ہوتا ہے۔کسی بھی فوجی افسر و اہلکار کو جتنی زمین دینی ہوتی ہے اسکے احکاما ت جی ایچ کیو سے  بعد ازمنظور ی ویلفیئر ڈائریکٹو ریٹ کے ذریعے براہ راست متعلقہ  چیئرمین بارڈر ایریا کمیٹی کو موصول ہوتے ہیں۔ہر صوبے میںمختلف زونوں پر مشتمل متعدد بارڈر ایریا کمیٹیاں قائم کی گئیں ہیں جسکا چیئرمین بریگیڈئیر یا کرنل عہدے کا افسر ہوتا ہے۔ہر کمیٹی میں اسٹنٹ کمشنر عہدے کا ایک سول ممبر ہوتاہے جبکہ تحصیل دار عہدےکا ریونیو افسر معہ سٹاف کمیٹی کی معاونت کرتا ہے۔جنرل راحیل شریف کو الاٹ کی جانے والی اراضی چیئرمین بارڈر ایریا کمیٹی لاہور کےذریعے کی گئی ہے۔چیئرمین کرنل تابش ساجد سےجب الاٹمنٹ پالیسی کے بارے میں دریافت کیا گیاتو انھوں نے موقف دینے سے انکار کر دیاجبکہ سول ممبر سردار فرخ طفیل نے لاعلمی کا اظہار کیا۔اراضی الاٹمنٹ پالیسی کے بارے میں نام نہ بتانے کی شرط پر بورڈآف ریونیوکے اعلیٰ افسر نے بتایااس ضمن میںصوبائی ریونیو بورڈ  کے افسران کو کوئی اختیار حاصل نہیں ہوتا ہے۔وہ جی ایچ کیو سے ملنے والے احکامات پر چیئرمین بارڈر ایریاکمیٹی کے جاری کردہ خط کی روشنی میں صوبائی حکومت کے ریکارڈ کی اراضی کو فوجی افسران کو اہلکاروں کے نام منتقل کردیتے ہیں۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ بارڈر ایریا پر واقع زمین صوبائی حکومت کی ملکیت میں ریکارڈ کے طور پر ضرور موجود ہوتی ہے لیکن بارڈر بیلٹ کے 5 میل اندر واقع اراضی پر سیٹلمنٹ افسر کے اختیارات ختم ہوجاتے ہیں۔ریونیو افسر نے بتایا بورڈ آف ریونیوکے ذریعے کلکٹر ضلع کو اراضی منتقلی کےاحکامات بھجوائے جاتے ہیںاس کے بعد متعلقہ سیٹلمنٹ افسر کلکٹر کے اختیارات استعمال کرتے ہوئے اس علاقہ کے ریونیو افسر کی طرف سے پاس کئے گئے اراضی انتقالات کی منظوری دیدیتا ہے۔اس نے بتایاوہ چیئرمین بارڈر ایریاکمیٹی کےاحکامات پر عمل کرنے کا پابند ہوتاہےاور بعد از انتقال زمین منتقلی کی تصدیق کردیتا ہے۔اس سلسلہ میں بیدیاں روڈ پر پراپرٹی کا کاروبار کرنے والےڈیلر میاں اظہر نے بتایا کہ مذکورہ موضع کے قریب واقع زمینوں کی قیمت ایک کروڑ سے لیکر ڈیڑھ کروڑ روپے فی ایکٹر ہے۔حاجی زاہد بن صادق نےکہا بارڈر ایریا پر قیمت کا انحصار لوکیشن پر ہے  بی آر بی کے قریب قیمت 60  سے 70لاکھ ایکٹر تک بھی ڈیمانڈ کی جاتی ہےجبکہ ڈیلر عمران احمد نے بتایااس علاقہ میں فی ایکٹر قیمت 90 لاکھ سے 1 کروڑ تک ہے۔ایک پراپرٹی ڈیلر نے بتایا کہ ڈویلپمنٹ کے بعد اس زمین کی قیمت اڑھائی ارب روپے ہوگی جبکہ دوسرے ڈیلر نے کہا کہ اس کی قیمت چار ارب روپے ہوجائے گی۔
تازہ ترین