• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت میں گرفتار کشمیری بچے بے گناہ نکلے ، اب تک رہا نہیں کیا گیا

کراچی (جنگ نیوز) بھارت میں گرفتار کشمیری بچے بے گناہ نکلے،اڑی حملے کے بعد بھارتی سیکیورٹی فورسز نے مظفر آباد آزادکشمیر کے رہائشی میٹرک کلاس کے دو طلبہ فیصل حسن اعوان اور یاسین خورشید کو گرفتار کرلیا، غلطی سے سرحد پار کرنے والے دونوں بچوں پر الزام لگایا کہ وہ اڑی حملے میں ملوث دہشت گردوں کے گائیڈ ہیں، الزام تو لگادیا مگر بعد میں خود بھارتی تحقیقاتی ادارے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے ان دونوں بچوں کو بے گناہ قرار دیا ہے، مگر یہ بچے گزشتہ برس 21 ستمبر سے بھارتی قید میں ہیں لیکن بھارت کی جانب سے اب تک ان کو رہا نہیں کیا گیا۔ جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگوکرتے ہوئے گرفتار نوجوان فیصل حسن کے بھائی ڈاکٹر غلام مصطفٰی کا کہنا ہے کہ بھائی غائب ہوگیا، تو بھارتی میڈیا سے پتا چلا کہ ان کا بھائی بھارتی قید میں ہے ، اس وقت سے اب تک بھائی کی واپسی ممکن نہیں ہوسکی، ستمبر میں پاکستانی ہائی کمیشن نئی دلی کو تفصیلات بتائیں مگردوماہ تک انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا، پیر کو ہائی کمیشن نے رابطہ کرکے بھائی کی دستاویزات مانگی ہیں، ڈاکٹر غلام مصطفٰی نے کہاکہ دونوں بچوں کی والدہ بہت پریشان ہیں، انہیں اپنے کھانے پینے ، سونے جاگنے کی کوئی فکر نہیں ہے۔ خود بھارت میں بھی ان دونوں بچوں کی گرفتاری پر آوازیں اٹھ رہی ہیں۔سینئر بھارتی صحافی اور بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس کے اسٹریٹیجک ایڈیٹر پراوین سوامی کا کہنا ہے کہ بچوں کے خلاف کوئی کیس نہیں بن رہا، پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں ان بچوں کے دہشت گردوں سے رابطوں کا کوئی ثبوت نہیں ملا، جہاں سے بچوں کو گرفتار کیا گیا، وہاں کے گاؤں والوں نے یہ بتایا کہ بچوں کے پاس سے کوئی چیز نہیں ملی،ایف آئی آر میں بچوں کو بالغ ظاہر کیا گیا ہے، اس لیے انہیں بچوں کی جیل میں نہیں رکھا گیا، نہ ہی اب تک انہیں وکیل کی سہولت دی گئی ہے۔ بھارت میں بھی اس حوالے سے آوازیں اٹھ رہی ہیں۔مگر دفتر خارجہ اب بھی سستی کا مظاہرہ کررہا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا نے میزبان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں اس وقت دونوں لڑکوں کی واپسی کے معاملے پر بات نہیں کر سکتا۔بچوں کی گرفتاری کے حوالے سے تحقیقات ہورہی ہیں، ہمارا مشن اسے دیکھ رہاہے،اور بھارتی حکام سے رابطے میں ہے،البتہ فیصل حسین کے بھائی کی ای میل کے حوالے سے انہیں پتا نہیں، بچوں کی واپسی کے حوالے سے کوئی وقت نہیں دے سکتا۔ چار ماہ بیت گئے اب تک پاکستانی حکام حرکت میں نہیں آئے، حکومت توجہ دے۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال18 ستمبر کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے اُڑی میں بھارتی فوجی کیمپ پر حملہ ہوا۔اس حملے میں 19 بھارتی فوجی مارے گئے ۔اس کا الزام بھارت کی جانب سے پاکستان پر لگایا گیا۔ اور اس الزام کے پیچھے وہ دو گرفتاریاں تھیں جو بھارت نے یہ کہہ کر ظاہر کیں کہ دو بچے فیصل اعوان اور یاسین خورشید جن کی عمر 20 سال اور 19 سال ہے۔بھارتی دفتر خارجہ کے ترجمان وکاس سورپ نے 27 ستمبر کو ٹوئٹر پر پیغام جاری کیا کہ بھارتی سیکریٹری خارجہ نے پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کو فون کرکے اُڑی حملے کے ثبوت دیئے ہیں۔ بھارتی دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق سیکریٹری خارجہ نے پاکستانی ہائی کمشنر کو بتایا کہ بھارت نے دو گائیڈزگرفتار کئے ہیں جن کی عمر 19 اور 20 سال ہیں لیکن اب بھارت خود اپنے لگائے گئے الزامات کو ثابت کرنے سے کترارہا ہے۔ 
تازہ ترین