• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

71ء کی پاک بھارت جنگ، امریکا نے 25 سال بعد 12 ملین خفیہ دستاویزات جاری کر دیں

کراچی (نیوز ڈیسک) امریکا نے اپنے قوانین کے مطابق 25سال بعد 1971کی پاک بھارت جنگ کے حوالے سے خفیہ دستاویزات کو عوام کیلئے جاری کردیا ہے جو امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کی ویب سائٹ پر موجود ہے لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ ایجنسی نے پہلی مرتبہ ایک کروڑ 20 لاکھ (12 ملین) سے زائد دستاویزات جاری کی ہیں۔ انٹیلی جنس بریفنگ، میمورنڈم، میٹنگ منٹس اور بات چیت کے ٹرانسکرپٹ کو دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ امریکا خطے میں کسی بھی بحران کو روکنے کیلئے کس قدر بے چین تھا اور اس کی رائے تھی کہ اگر بحران کو نہ روکا گیا تو علاقے میں سوویت یونین کا اثر رسوخ بڑھ جائے گا۔ دستاویزات سے معلوم ہوتا ہے کہ بحران روکنے کیلئے امریکا سوویت یونین اور چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کیلئے بھی تیار ہوگیا تھا لیکن براہ راست انٹیلی جنس نہ ہونے اور اس وقت کے وزیر خارجہ ہینری کسنجر کی بھارتی وزیراعظم اندرا گاندھی کیلئے سخت ناپسندیدگی کی وجہ سے بحران روکا نہ جاسکا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 69 ہزار فٹ کی بلندی سے جاسوس طیاروں کی مدد سے بھی امریکا مطلوبہ انٹیلی جنس حاصل کرنے میں ناکام ہوگیا تھا جس کا اظہار ہنری کسنجر کے وائٹ ہائوس کے سیچویشن روم میں ساتھیوں پر برہمی اور پریشانی سے ہوتا ہے۔ سینئر بھارتی صحافی کلیانی شنکر نے اس حوالے سے بتایا ہے کہ امریکا کو کئی باتیں معلوم نہیں تھیں، انہیں 1971ء کی جنگ کے وقت کا بھی علم نہیں تھا، یہی وجہ ہے کہ جب جنگ شروع ہوئی تو نہ صرف صدر رچرڈ نکسن بلکہ وزیر خارجہ ہنری کسنجر بھی حیران و پریشان رہ گئے تھے۔
تازہ ترین