• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
پاکستان نے زمین سے زمین پر مار کرنے والے ابابیل بیلسٹک ایٹمی میزائل کا پہلا تجربہ کامیابی سے کر لیا ہے جس پر صدر مملکت ، وزیراعظم اور عسکری قیادت نے میزائل تیار کرنے والی ٹیم کو مبارک باد پیش کی ہے یہ میزائل 2200کلو میٹر دور تک ایک سے زائد ایٹمی وار ہیڈزلے جانے اور دشمن کے ریڈار پر دکھائی دیئے بغیر اپنے اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق تجربے کا مقصد ویپن سسٹم کے ڈیزائن اور تکنیکی پیرا میٹرز کو جانچنا تھا صدر ممنون حسین نے کہا ہے کہ یہ تجربہ کسی ملک کے خلاف نہیں اس کا مقصد خطے میں طاقت کا توازن برقرار رکھنا ہے یہ حقیقت ساری دنیا جانتی ہے کہ اس خطے کے امن کو اصل خطرہ بھارت سے ہے جو پاکستان کے خلاف چار جنگیں لڑ چکا ہے اور تنازع کشمیر کے حل کے سلسلے میں سلامتی کونسل کی قراردادوں کو نظر انداز کر کے حالات کو مزید خراب کر رہا ہے اس نے چار روز پہلے اگنی 4 میزائل کا تجربہ کیا تھا جس سے خطے میں طاقت کا توازن بگڑنا فطری امر ہے اگرچہ پاکستان بھارت کے ساتھ اسلحہ کی دوڑ میں شریک نہیں ہے لیکن اس نے بھارت کے یوم جمہوریہ سے قبل ابابیل میزائل کا تجربہ کر کے دشمن پر واضح کر دیا ہے کہ وہ اپنے دفاع سے غافل نہیں ہے بھارت امریکہ سمیت دنیا کے کئی ممالک سے خریدے ہوئے اسلحہ کے انبار لگا رہا ہے خود بھارتی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ بھارت فوج اور اسلحہ کے اعتبار سے دنیا کی تیسری جبکہ پاکستان آٹھویں بڑی قوت ہے اس کے باوجود وہ اپنی جارحانہ صلاحیتوں میں مسلسل اضافہ کر رہا ہے اس صورت حال میں ابابیل میزائل کا کامیاب تجربہ پاکستان کے دفاع کو مضبوط بنانے کے لئے ایک قابل فخر پیش رفت ہے خطے کے امن اور خوشحالی کا تقاضا ہے کہ بھارت پاکستان کے ساتھ جموں و کشمیر اور دوسرے تنازعات پرامن طور پر حل کر کے دونوں ملکوں کے وسائل اسلحہ بندی کی بجائےغربت کے خاتمے پر صرف کرنے کی راہ ہموار کرے۔

.
تازہ ترین