• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
امریکی بچہ سقہ
ٹرمپ کی سفری پابندیاں معطل، وفاقی جج کے فیصلے کے بعد امریکی حکام نے صدارتی حکم پر عملدرآمد روک دیا، نام نہاد جج کا فیصلہ احمقانہ، ختم ہو جائے گا۔ ٹرمپ بچہ سقہ کو جب ایک روزہ حکومت دی گئی تھی تو اس نے ایک دن میں جو ریکارڈ فیصلے کئے تھے شاید ٹرمپ پوری مدتِ صدارت میں اگر ٹرپ نہ کر گئے تو نہیں کر سکیں گے، چونکہ بچہ سقہ ’’ماشکی‘‘ تھا، اس لئے اس نے اپنی مشکوں کے سکے بنوا کر چمڑے کا سکہ بھی چلا دیا تھا۔ ہم تفصیل سے گریز کرتے ہوئے اتنا کہہ دیں کہ ٹرمپ بچہ سقہ ہی کا نیا ایڈیشن ہیں، اور انہوں نے اپنے وفاقی جج کے فیصلے کو احمقانہ کہہ کر خود کو احمق قرار دے دیا، لیکن وہ وہی شیر ہیں جس کے بارے کہا گیا تھا جنگل کا بادشاہ ہے بچہ دے انڈہ دے کسی کو کیا، وہ ان دنوں انڈے پر انڈہ دے رہے ہیں لیکن ان سے بچہ برآمد ہو مشکل لگتا ہے، بہر صورت ان کے صدارتی احکام، امریکی صدور کی تاریخ میں یاد رکھے جائینگے، وہ جو کچھ کر رہے اپنی دانست میں امریکہ کی بہتری کیلئے کر رہے ہیں، انہوں نے انتخابات جیتے ہیں، اور یہ ثابت کر دیا ہے کہ امریکی اب مسلمانوں کو مزید برداشت نہیں کر سکتے، کیونکہ تارکین وطن کی اکثریت مسلمان ہے، یہ بڑی خوش آئند بات ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستانی مسلمانوں کو نہیں روکا، امریکیوں کو ووٹ دینے کے بعد ان کے ’’عقلمندانہ‘‘ فیصلوں کا پتہ چلا، بہرحال اب مسلمانوں کو بھی اپنے حکمرانوں سے کہہ دینا چاہئے کہ وہ ان کے لئے ان کے ملک کو امریکہ بنا دیں تاکہ امریکہ میں صرف امریکی آسودہ رہیں، یہ تو ایک دن ہونا تھا، اور اب ٹرمپ کی دیکھا دیکھی پورے مغرب میں مسلم نکال پروگرام چلے گا اس لئے جو لوگ یہ سمجھے تھے کہ انہوں نے تو امریکی شہریت حاصل کر لی ہے انڈے بچے دیئے ہیں، ان کا امریکہ وطن ہے تو حقائق کی دنیا میں ایسا نہیں ہوتا، پاکستانی ہو یا امریکہ نژاد پاکستانی کسی وقت بھی رفت رفت کا گجر بج سکتا ہے اپنا وطن ہی اپنا ہوتا ہے۔
٭٭٭٭
پی آئی اے کی کرپشن کے خلاف مہم
پی آئی اے کے مسافروں کو کرپشن کے خلاف گانے اور پیغامات سنائے جائیں گے ماشاء اللہ پی آئی اے نے اپنی مخصوص تبلیغی جماعت بنا لی ہے۔ اس کے خیال میں پی آئی اے کے مسافر ہی کرپشن کرتے ہیں، اور ملک سے پیسہ باہر لے جاتے ہیں، جبکہ ہمارے کرپٹ حضرات پی آئی اے پر سفر کو کسرِ شان سمجھتے ہیں، اور گانے بجانے سے اگر کرپشن کو روکنا ہے تو یہ لوگوں کو موسیقی سے بھی محروم کرنے کے مترادف ہے، پی آئی اے اپنے اندر کرپشن نہ کرنے دے، اسی طرح ہر ادارے میں کرپشن کی جو ہلکی پھلکی اور کلاسیکی موسیقی جاری ہے بند کر دی جائے، یوں مسافروں کو کرپشن ترانے سنانے سے پی آئی اے پر سفر کرنیوالوں کی تعداد بھی گھٹ سکتی ہے، بہتر ہے کہ پی آئی اے اپنے معیار کو پھر سے پہلے کی طرح بنائے، اور اس میں بھرتی سوچ سمجھ کر چھان پھٹک کر کی جائے، اب پاکستان سے کرپشن کا صفایا پی آئی اے کریگا یہ مضحکہ خیز بات ہے، جب تک پاک صاف حکمران اس کا صدق دل سے خاتمہ نہیں کرینگے کرپشن بیگم گلی گلی اندھی بائولی اونٹنی کی طرح ناچتی رہے گی، جو لوگ کرپشن کرتے ہیں وہ اکثر امیر ہوتے ہیں، اور پی آئی اے پر سفر کرنے والے اکثر غریب لوگ ہوتے ہیں جو اچھے روزگار اور بہتر مستقبل کی خاطر سب کچھ بیچ کر بیرون ملک جاتے ہیں، پی آئی اے کے اپنے جہازوں کو پیوند لگے ہوتے ہیں، ایسے درویش جہازوں کو گرائونڈ کر دینا چاہئے اور بچوں کے پارکوں میں اینٹوں پر کھڑا کر دینا چاہئے، تاکہ بچے ان میں کھیلیں۔
٭٭٭٭
ایک اور تارہ ٹوٹا
نامور ادیبہ:بانو قدسیہ انتقال کر گئیں، وزیراعظم کا اظہار افسوس، ہمیں ڈر ہے کہ ہمارا علمی ادبی آسمان کہیں ویران نہ ہو جائے، علم و ادب کی آبیاری نہیں کی جاتی، اور یہ ایک المیہ ہے کہ زندگی میں ان علمی شخصیات کی اتنی قدر نہیں کی جاتی اور اپنے آخری ایام میں یہ خاموش ہو جاتے ہیں، بانو قدسیہ زیادہ تر مراقبے کی سی خاموشی میں ڈوبی رہتی تھیں، ان کے مرحوم شوہر بھی آپا کے قبیل میں سے تھے، اس آفاقی جوڑے نے اردو ادب کو بہت کچھ دیا، اور بڑی بات یہ ہے کہ ناول ڈرامہ کہانی الغرض اردو ادب کے اکثر اصناف میں دونوں نے مقصدیت، تصوف اور بیداری کو سمو دیا، ڈرامہ برائے ڈرامہ کی ریت مٹا کر چلے، اور معرکۃ الآراء ہٹ ڈرامے لکھے جن کو دیکھ کر ناظرین کچھ مراقبے میں چلے جاتے اور اپنے اندر جھانکنے کی کوشش کرتے۔ آج نئی نسل میں ذہانت صلاحیت بلا کی ہے مگر ان کے پاس قطب نما نہیں، کہ کسی روشن راستے کا انتخاب کر سکیں، جو چند علمی و ادبی شخصیات اس وقت موجود ہیں ان کے قدموں میں بیٹھنے کی تربیت و ہدایت دینے والا کوئی بھی نہیں، اور ادبیات میں داخل ہونے والوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ عربی فارسی سے بھی آگاہی حاصل کریں، کیونکہ اردو میں ان دونوں زبانوں کی آمیزش زیادہ ہے، پھر یہ کہ فکشن میں مغرب بہت آگے نکل گیا ہے ہم مغربی ادبیات کا مطالعہ بھی کریں، انگریزی زبان پر عبور حاصل کریں، بانو قدسیہ ہم سے رخصت ہو کر بھی ہم میں موجود رہیں گی۔ اللہ تعالیٰ ان کو اپنے گوشۂ فردوس میں جگہ دے۔ آمین۔
٭٭٭٭
چار باتیں
....Oبانو قدسیہ بھی ہمیں چھوڑ گئیں۔
یہ کوئی عدم ہے یا کوچۂ صنم ہے
چلی جاتی ہے اک حلقت خدا کی
....Oسعید غنی:بھوت اور فرمائشی سروے مقبولیت کا کوئی پیمانہ نہیں۔
بھوتوں کو مقبولیت کی ضرورت ہی نہیں ہوتی، چاہے سروے حقیقی ہی کیوں نہ ہو،
....Oپاک فوج کا یوم یکجہتی کشمیر پر خصوصی نغمہ
بھارت چاچا کشمیر سے نکل جا
ورنہ منہ پر کالک مل جا
تو نے کیا کشمیر پر قبضہ
بچہ بچہ کہتا ہے چل جا چل جا
....Oوزیراعظم:بھارت مقبوضہ وادی میں خونریزی بند کرے۔
عرض نہیں کریں گے ہم تاکہ آپ کو شکایت ہو!


.
تازہ ترین