• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی کے تاجروں کی مشکلات کا خاتمہ کیا جائے،آل کراچی تاجر اتحاد

کراچی(اسٹاف رپورٹر)تاجروں نے لوکل ٹیکسز کی ادائیگی کو شہر میں بلدیاتی اور حکومتی اداروں کی کارکردگی میں بہتری سے مشروط کردیا، کراچی کے تاجر سونے کا انڈہ دینے والی مرغی لیکن ہر سہولت سے محروم ہیں، مسائل و مشکلات کا خاتمہ نہ کیا گیا تو کراچی کا ریونیو اسٹیٹس متاثر ہوگا ، معاشی حب کراچی کے تاجروں کی مشکلات کا خاتمہ اور شہر میں کاروباری ماحول بہتر کیا جائے، حکومتی بے حسی اور لاپروائی کے باعث کراچی کی تاجر برادری احساس محرومی کا شکار ہورہی ہے،ان خیالات کا اظہار آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر کی زیرِصدارت تاجروں کی سپریم کونسل کے ایک اجلاس میں کیا گیا جس میں اکرم رانا، نصار بیگ قادری، طارق ممتاز، زبیر علی خان، عبدالغنی اخوند، احمد شمسی، شیخ محمد عالم،محمد آصف ،سمیع اللہ خان، سید شرافت علی، عرفان اللہ، امان اللہ شاہ، الطاف لالہ، ملک اسلم جاوید آرائیں، میر عبدالحئی خان، دلشاد بخاری، عبدالقادر، سید محمد سعید اور محمد عارف نے شہر کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اختیارات کی جنگ نے شہر کا بلدیاتی حلیہ بگاڑ دیا ہے، سیوریج اور گندگی کے خلاف شکایات کے اندراج کا کوئی دفتر نہیں، ذمے دار اداروں کومسائل کی جانب متوجہ کرنے کا واحد طریقہ احتجاج ہے، تاجروں نے کہا کہ شہر کے چپے چپے پر ابلتے ہوئے گٹر دیکھ کر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ سیوریج کے بدترین بحران کی صورتمیں پورا شہر حکمرانوں کے خلاف پھٹ پڑا ہے، عتیق میر نے اجلاس میں کہا کہ ادارے خود کچرا اٹھانے کے بجائے ایک دوسرے کو اپنے اپنے علاقے سے کچرا اٹھانے سے روک رہے ہیں جس سے کوڑے کی قدر و قیمت میں اضافہ ہوگیا ہے، مارکیٹوں میں پھیلے ہوئے کچرے اور بہتے ہوئے گٹر تجارتی سرگرمیوں میں رکاوٹ پیدا کررہے ہیں،۔انھوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے مقامی اداروں کو فنڈز، اختیارات اور سہولتیں فراہم کرنے کے بجائے چینی کمپنی سے شہر کے دو ضلعوں کی صفائی کیلئے 10 ارب روپے کا معاہدہ کیا ہے جس سے دنیا کو یہ پیغام دیا گیا ہے کہ ہماری حکومتیں اپنے شہروں کو صاف ستھرا رکھنے کی صلاحیت سے محروم اور دوسرے ممالک پر انحصار کرنے پر مجبور ہیں، انھوں نے حکومت سے پُرزور مطالبہ کیا کہ بلدیاتی سہولتوں کی فراہمی کے عوض وصول کیئے گئے ٹیکسوں اور اخراجات کی تفصیل عوام کے روبرو پیش کی جائے، بلدیاتی فنڈز میں وسیع خورد برد کے ذمے داروں کو ملازمتوں سے برطرف کیا جائے،انھوں نے کہا کہ اگر عالمی مارکیٹ میں کچرے کی مانگ ہوتی تو کراچی دنیا کا سب سے زیادہ زرِمبادلہ کمانے والا شہر بن جاتا۔
تازہ ترین