• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فوٹوگراف نا ہی آٹوگراف،فکسنگ کیس سےغیرملکی کرکٹرز محتاط ہوگئے

شارجہ (نمائندہ خصوصی) پاکستان سپرلیگ میں ہونے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے بعد غیر ملکی خاص طور پر انگلش کھلاڑی محتاط ہوگئے ہیں اور عام لوگوں سے تصویریں بنانے اور آٹو گراف دینے سے مسلسل انکار کر رہے ہیں۔ انگلش کپتان اوئن مورگن اور کیون پیٹرسن بہت زیادہ محتاط ہیں اور کسی ایسے شخص کو قریب آنے سے منع کردیتے ہیں جن کو جانتے نہیں ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ روسو نے دبئی کے میچ میں جب اپنی بیٹنگ سے کوئٹہ کو کامیابی دلوائی تو ٹیم کے مالک ندیم عمر نے انہیں دو ہزار ڈالرز انعام میں دیئے۔ یہ دیکھ کر وہ گھبرا گئے اور پوچھنے لگے کہ پیسے کس بات کے، جب انہیں بتایا گیا کہ یہ انعام فرنچائز مالک نے خوشی میں دی ہے تو انہوں نے سوچ وبچار کے بعد وہ رقم وصول کی۔ عینی شاہدین کے مطابق انگلینڈ سے تعلق رکھنے والے مورگن، کیون پیٹرسن ، اسٹیو فن اور سیم بلنگز اسپاٹ فکسنگ کے اسکینڈل کے بعد بہت زیادہ احتیاط کررہے ہیں۔ پیٹرسن اور مورگن نے اپنے پرستاروں کو آٹوگراف دینے سے انکار کردیا ہے اور تصاویر بنانے والوں کو قریب آنے سے منع کردیتے ہیں۔ اسٹیو فن اور سیم بلنگز کا رویہ نسبتاً بہترہے لیکن وہ بھی ہوٹل کی لابی میں غیر متعلقہ افراد کو قریب نہیں آنے دیتے ہیں۔ انگلش کھلاڑی زیادہ وقت اپنے کمروں میں گذارتے ہیں۔ نیوزی لینڈکے سابق کپتان برینڈن میک کولم اورآسٹریلوی شین واٹسن اور بریڈ ہیڈن دیگر غیر ملکی کھلاڑی محتاط ہیں لیکن پرستاروں کے ساتھ بہتر رویہ اختیار کئے ہوئے ہیں۔ ایشیائی ٹیموں بنگلہ دیش، سری لنکا کے کھلاڑی دوستانہ انداز اپنائے ہوئے ہیں۔ انگلینڈ کے کپتان اوئن مورگن اور سابق قائد کیون پیٹرسن اسپاٹ فکسنگ کیس کے بعد ناراض ہیں۔ اپنی ٹیموں پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کھلاڑیوں سے بات چیت میں بھی اس واقعے پر ناپسندیدگی کا اظہار کر چکے ہیں۔ ان کے علاوہ کئی غیر ملکی کھلاڑی ان خدشات کا اظہار بھی کر رہےہیں کہ پی ایس ایل میں اگر اسپاٹ فکسنگ کا طوفان نہیں روکا تو شائد اگلے سال ان کے بورڈز انہیں این او سی جاری نہ کرے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل سےغیر ملکی کرکٹرز ڈسٹرب ہیں اور اس موضوع پر بات کرنے سے منع کرتے ہیں
تازہ ترین