• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت میں 50سالہ عیسائی جوڑے پر انسانیت سوز مظالم

لندن (نیوز ڈیسک) بھارت گزشتہ ایک قبائلی گائوں کوبوآ کے ایک 50سالہ جوڑے برتو بروان کو جس نے10سال قبل اپنا آبائی مذہب سرنا دھرم چھوڑ کر مسیحیت اختیار کرلی تھی، مسیحی مذہب ترک کرنے سے انکار کرنے پر17گھنٹے یخ بستہ تالاب میں کھڑا رہنے پر مجبور کیا گیا۔ مظلوم جوڑے کے بیٹے بینشور نے بتایا کہ اس کے والدین کو شام کو 5بجے سے صبح 10بجے تک یخ بستہ تالاب میں کھڑا رکھا گیا۔ جس کی وجہ سے ان پر فالج کے دو مرتبہ حملے ہوئے اور ان کے دماغ کو نقصان پہنچا بعد ازاں برتو بروان کا 20 جنوری کو انتقال ہوگیا متوفی کے بیٹے نے بتایا کہ وہ دونوں ساری رات سردی سے کانپتے رہے اور ہم 15-20 دیہاتیوں کے ساتھ ان پر یہ ظلم دیکھنے پر مجبور رہے۔ متوفی کے بیٹے نے بتایا کہ گائوں والے بار بار میرے والدین سے پوچھتے تھے کہ کیا تم مسیحیت چھوڑ کر دوبارہ اپنا سرنا دھرم اختیار کرنے پر تیار ہو لیکن وہ ہمیشہ اس سے انکار کرتے تھے۔ میں اپنی آخری سانس تک مسیحیت پر قائم رہوں گا۔ اس گائوں کی دیگر فیملیز نے بھی مسیحیت اختیار کی تھی لیکن وہ مظالم کے خوف سے دوبارہ سابقہ مذہب پر واپس آگئے تھے۔
تازہ ترین