• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برقی مراسلات ... بصیرپور ٹرین سانحہ اور ایک سوال

بصیرپور ریلوے پھاٹک پر ایک رکشے میں سوار پانچ کھیت مزدور ٹرین کی زد میں آکر جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ اگرچہ اس سے پہلے بھی ایسے بیشمار واقعات وقوع پذیر ہو چکے ہیں مگر ان کی روک تھام کیلئے حقیقی اقدامات نہیں کئے گئے بلکہ ہربار معمولی ملازمین کو معطل کرکے عوام کو بیوقوف بنایا جاتا رہا ہے۔ عوام ان روز روز کے حادثات سے عاجز آ چکے ہیں کیوں کہ کسی بھی سانحے میں اصل ذمہ داران کو کبھی بھی سزا نہیں ملی۔ اس سے قبل بھی متعدد واقعات پھاٹک پر ہلاکتوں کی صورت میں سامنے آچکے ہیں جس کے جواب میں ریلوے اہلکار عموماً یہ کہتے نظر آتے ہیں کہ عوام کو دیکھ کر چلنا چاہئے۔ یہ بات بھی کسی حد تک درست ہے لیکن ایک عام آدمی کی زندگی کی حفاظت کیلئے پھاٹکوں کی تعمیر، وہاں پر عملے کی تعیناتی اور پی ٹی سی ایل فراہم کرنے سمیت دیگر ضروری اقدامات کیوں نہیں کئے جاتے جن سے ان حادثات پر قابو پایا جاسکتا ہے۔
(قاسم علی)
qasimaali23@gmail.com

.
تازہ ترین