• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’بچپن کی متضادذہنی حالت‘‘کا تعلق دماغی ساخت کی خرابی سے ہے،نئی تحقیق

پیرس(اے ایف پی)طبی ماہرین کی ایک تازہ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ بچپن کی متضادذہنی حالت (اٹینشن ڈیفی سیٹ ہائپرایکٹیویٹی/ADHD)کا تعلق برے رویے کے ساتھ نہیں بلکہ یہ ’دماغی ساخت  کے نقص‘ سے ہے۔یہ بات جمعرات کو جاری ہونے والے اس تحقیقی مطالعے میں کہی گئی ہے جس میں اس بات پر اصرارکیا گیا ہے کہ یہ ایک جسمانی نقص ہے  نہ کہ صرف کوئی برارویہ۔اس تحقیقی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ اے ڈی ایچ ڈی والے افراد میں دماغ نسبتاًچھوٹاہوتا ہے ۔ایسے افراد کے دماغ سے متعلق اب تک کے سب سے بڑے تجزیے سے  ’’ساختی  اختلافات‘‘یعنی مختلف بناوٹ کی بات معلوم ہوئی ہے اورتاخیر سے نمو یا بالیدگی کا ثبوت ملا ہے بہ نسبت ایسے لوگوں کے جو اس نقص یعنی بیماری میں مبتلا نہیں ہیں۔ہالینڈ میں راڈبوڈ یونیورسٹی میڈیکل سینٹرسے تعلق رکھنے والے اوراس تحقیقی سروے کے سرکردہ مصنف مارٹن ہوگ مین نے کہا ہے کہ ہمارے اس مطالعے سے اخذکیے گئے نتائج اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ ایسے افرادجو اے ڈی ایچ ڈی میں مبتلا ہیں ان کی  دماغی ساخت دوسرے لوگوں سے مختلف ہوتی ہے اوراس لیے تجویز کیا جاتا ہے کہ اے ڈی ایچ ڈی دماغ کا ایک نقص ہے ۔ان کا مزید کہنا ہے کہ ہم امید کرتے ہیں کہ یہ نتائج اس کلنک کے ٹیکے کو جو اے ڈی ایچ ڈی کے ساتھ بطور’’مشکل سے قابو ہونے والے بچوں یا والدین کی ناقص تربیت سے جڑا ہے،اسے کم کرنے میں مددگارثابت ہوگا۔
تازہ ترین