• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دہشت گرد سیہون شریف شہباز قلندر کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے

قلندر شہباز کی درگاہ سیہون شریف پر دہشت گردوں کا حملہ دراصل سیہون شریف کی درگاہ پر دہشت گردوں کی خودکشی کا ارتکاب ہے جیسے دہشت گردوں نے پشاور کے فوجی سکول پر حملہ کی صورت میں خودکشی کی کامیاب کوشش کی تھی ۔سیہون شریف پر دہشت گردوں کی کارروائی ہماری اس کمزوری کا ثبوت ہے کہ ہم حالات میں معمولی سی مثبت تبدیلی سے بھی اطمینان کرنے لگتے ہیں کہ حالات بہتر ہو رہے ہیں جبکہ حالات مکمل طور پر قابو میں لائے بغیر اطمینان کا اظہار نہیں ہونا چاہئے۔شہباز قلندر جیسے اولیائے کرام اسلام کا مثبت تشخص پیش کرتے ہیں اور دہشت گردوں کو یہ مثبت تشخص پسند نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ اسلام کا صحیح پیغام عوام الناس تک پہنچانے والے بزرگوں کے مزاروں پر دہشت گردوں کے حملے رحمان بابا کے مزار پر حملے سے شروع ہوئے اور تازہ ترین حملہ سیہون شریف میں شہباز قلندر کی درگاہ ہے جو کہ بےگناہوں کے خون سے لہولہان کر دیا گیا ہے یہ تمام حملے دہشت گردوں کی خودکشی کے مترادف ہیں۔عام لوگوں کے دلوں اور دماغوں میں صوفی بزرگوں کی جو عزت اور تکریم ہے وہ ایسے حملے سے کم ہونے کی بجائے بڑھتی ہے کیونکہ یہ ایک ناقابل تردید حقیقت ہے کہ اسلام ہر کربلا کے بعد پہلے سے زیادہ زندہ ہونے کا ثبوت پیش کرتا ہے ۔ اسلام جیسے دین فطرت کی توسیع اور ترقی میں جو کردار عوام الناس سے محبت اور پیار کا انسانی رشتہ رکھنے والے صوفیائے کرام کا رہا ہے اس نے اسلام کو ایک عالمی سطح کے بڑے مذہب کی طاقت فراہم کی ہے اور یہ طاقت بھی محبت، پیار اور سلوک سے تعلق رکھتی ہے اور امید ہے آخر تک قائم رہے گی دہشت گردی اس محبت پیار او رسلوک میں کوئی رخنہ نہیں ڈال سکے گی۔سیہون شریف پر دہشت گردوں کے حملے سے شہباز قلندر کی عزت اور احترام قدر اور قیمت کا احساس رکھنے والوں کی تعداد میں کمی نہیں ہو گی اضافہ ہو گا اور یہ اضافہ دہشت گردوں کے اندیشے سے کہیں زیادہ ہو گا۔ یہ بھی ممکن بلکہ یقین ہے کہ شہباز قلندر کی محبت دہشت گردوں کی موت اور وفات کی وجہ بن جائے دہشت گرد صوفیائے کرام کے مزارات اور نشانات کو نقصان پہنچا سکتے ہوں گے مگر ان سے محبت، پیار، انسانیت کی دوستی کے پیغام کو نہیں مٹا سکتے۔ یہ پیغام زندہ ہوں گے تو شہباز قلندر بھی زندہ ہوں گے اور ان کی دھمال بھی جاری رہے گی وجد بھی طاری رہے گا چاروں چراغ روشن رہیں گے ۔تاریخ کے اوراق سے پتہ چلاہے کہ ظلم انصاف کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔ انصاف اور انسانیت کے مقابلے میں ظلم اور شرپسندی نقصان اٹھاتی ہے سیہون شریف میں شہباز قلندر کی آخری خواب گاہ پر حملہ بھی شرپسندوں اور دہشت گردوں کی اپنی موت اور فوتیدگی کا سبب بنے گا۔


.
تازہ ترین