سیری( نمائندہ جنگ)کھوئی رٹہ میں پانی کیلئے پائپ لائن 1979میں بچھائی گئی بوسیدہ پائپ لائن ناکافی مرکزی شہر میں پانی کا کربلا جاری صارفین رل گئے دو کمیٹیوں کے اپنے اپنے بل پانی ندارد 3انچ پانی کی پائپ لائن ناکافی ،صارفین دو کمیٹیوں کے درمیان سینڈوچ بن گئے ایک کمیٹی کا بل بھرتے ہی دوسری کمیٹی کا بل جاری صارفین کی اکثریت سابقہ کمیٹی کو بل جمع کرواتی ہے جبکہ پانی کی شکایت دور کرنے کے لئے کوئی ذمہ داری قبول کرنے کیلئے تیار نہیں صارفین کو 24گھنٹوں میں ایک گھنٹہ پانی دستیاب ہے۔ تفصیلات کے مطابق تحصیل کھوئی رٹہ کے مرکزی شہر میں 1979سے پرانی بوسیدہ پائپ لائن بچھی ہوئی ہے 38سالوں سے پانی کی مزید سکیمیں کاغذوں میں بن سکیں حقیقت میں صارفین کو کچھ نہ مل سکا کئی منصوبے پائپ لائن میں ہیں مگر شہر کے باسیوں کو تفل تسلیوں کے سوا کچھ نہ ملا حکومتیں بدلیں پانی کی دستیابی کے نام پر بار بار ووٹ مانگے گئے مگر کھوئی رٹہ کے باسیوں کی قسمت میں1979کی تین انچ کا پانی ہی دستیاب ہے شہر کی تنگ گلیاں ہونے کے باعث شہری اپنا ہینڈ پمپ بھی نہیں نکلوا سکتے۔ ٹیوب ویل کے نام پر منتخب ممبر اسمبلی نوید سنواتے رہے مگر رات گئی بات گئی صبح پھر شہر کے باسیوں کی قسمت میں پرانی پائپ لائن کا پانی ہی ہوتا ہے اب تو شہری کئی دفعہ لاروں لپوں سے تنگ آکر مایوس ہو چکے ہیں۔ پانی پر بھی سیاست ہے مسئلہ کے حل کے لئے شہر کے اسسٹنٹ کمشنر نے معاملات اپنے ہاتھ لئے مگر تاحال عوام کو کوئی مژدہ نہیں سنایا جا سکا ضرورت اس امر کی ہے اگر ایک کمیٹی قائم ہو جب ایک کام کر رہی ہو تو دوسری کی مداخلت کو روکا جائے نیز عوام کو کمیٹیوں کے چکر سے نکال کر بہترین انتظام دیا جائے اور انھیں بلاتعطل پانی کی ترسیل کی جائے اضافی کنکشن منقطع تو نہیں کئے جاسکتے لیکن پانی کی دوسری پائپ لائن بچھانے کے فوری اقدامات کئے جائیں ورنہ آنے والی گرمیوں میں کھوئی رٹہ میں پانی کا مسئلہ پھر سے سر اٹھائے گا۔