• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہائر ایجوکیشن کمیشن کی کارکردگی مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے

اسلام آباد (اے پی پی) ایوان بالا میں مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکان نے کہا ہے کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے، طلباءکی مشکلات کا خاتمہ ہونا چاہئے اور انہیں رہنمائی اور تربیت فراہم کی جائے۔ پیر کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران سینیٹر اعظم خان سواتی نے تحریک پیش کی کہ یہ ایوان ہائر ایجوکیشن کمیشن کی مجموعی کارکردگی کو زیر بحث لائے۔ تحریک پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ تعلیم کے معیار پر سمجھوتہ نہیں ہونا چاہئے، اعلیٰ تعلیم کی توجہ تحقیق پر ہونی چاہئے، یونیورسٹیوں اور صنعتوں کے درمیان روابط استوار کئے جایں تاکہ نئی نسل کی صحیح تربیت اور رہنمائی ہو سکے۔ ایچ ای سی کا سکالر شپ پروگرام بہت اچھا ہے، اس کو توسیع دی جائے۔ سینیٹر میر کبیر شاہی نے کہا کہ طلباءکی رہنمائی نہیں کی جاتی، بلوچستان کے طلباءکو مشکلات کا سامنا ہے، رہنمائی نہ ہونے سے ان کے داخلے رہ گئے، بلوچستان کے طلباءکو ان کا حق نہیں ملتا، بلوچستان میں صرف 6 ایونٹس ہوئے، 1496 ملین میں سے بلوچستان کو کم حصہ ملا۔ مشاہد حسین سید نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل نوجوان ہیں، ایچ ای سی کے میڈیکل کے طلبہ کے لئےا سکالر شپس خوش آئند ہیں، سائنس، انجینئرنگ و ٹیکنالوجی کے جدید ادارے بنانے کی ضرورت ہے۔ مسلم طلباءکے ساتھ سیاسی بنیادوں پر مغرب میں امتیاز برتا جا رہا ہے۔ فاٹا، بلوچستان، گلگت بلتستان کے طلباءکو بھی دوسرے ممالک بالخصوص چین میں تعلیم کے زیادہ مواقع فراہم کئے جائیں۔ سینیٹر عتیق شیخ نے کہا کہ حکومت ارکان کی تجاویز کا جائزہ لے اور ایچ ای سی کے حوالے سے درپیش مشکلات کا خاتمہ کیا جائے۔ کچھ لوگ ہائر ایجوکیشن کے معاملے کو ٹکڑوں میں بانٹنا اور اپنے ہاتھ میں لینا چاہتے ہیں۔ سینیٹر نعمان وزیر نے کہا کہ پاکستان کی صرف سات یونیورسٹیاں دنیا کی رینکنگ میں آتی ہیں، ایچ ای سی کا کردار بڑھایا جائے۔ سینیٹر عبدالقیوم نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم کے لئے زیادہ فنڈز مختص کئے جائیں۔ سینیٹر عثمان خان کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان کے طلباءکو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ ایچ ای سی اپنی مرضی سے صوبوں کو گرانٹ دے رہا ہے۔ صوبوں نے اپنے ایچ ای سی بنائے ہیں۔ جو کام اسلام آباد بیٹھ کر کیا جا سکتا ہے وہ صوبوں میں بیٹھ کر بھی کیا جا سکتا ہے۔ چیئرمین نے کہا کہ حب الوطنی کا سرٹیفیکیٹ یہاں سے جاری کیا جاتا ہے۔ نہال ہاشمی نے کہا کہ کمیٹی آف دی ہول میں اس معاملے پر تبادلہ خیال کیا جائے۔ سینیٹر عبدالرحمان ملک نے کہا کہ امتیاز نہیں ہونا چاہئے، سب سے یکساں سلوک ہونا چاہئے۔ سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ کتنی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر کتنے عرصے نہیں لگائے گئے۔
تازہ ترین