• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی ایس ایل دہشتگردوں کی شکست کیلئے قومی عزم کا معاملہ بن چکا، نجم سیٹھی

کراچی(ٹی وی رپورٹ)سینئر تجزیہ کاراور چیئرمین پی ایس ایل نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ لاہور میں پی ایس ایل فائنل کی بڑی اہمیت ہے،یہ صرف پی ایس ایل کا معاملہ نہیں رہا بلکہ دہشتگردی کو شکست دینے کیلئے قوم کے عزم معاملہ بن چکا ہے، غیرملکی کھلاڑیوں کو لاہور میں سربرا ہا ن مملکت سے زیادہ سیکیورٹی دی جائے گی،د ہشتگردی کی حالیہ لہر کا تعلق خطے میں ہونے والی نئی تبدیلیوں سے بھی ہے، فرقہ وارانہ تنظیمیں اور طالبان سے کچھ لوگ الگ ہو کر داعش کی طرف جارہی ہیں، انڈیا اور افغانستان کی کوشش ہے کہ امریکا، پاکستان کا ساتھ چھوڑ کر ان کا ساتھ دے، سول اور ملٹری قیادت کو بیٹھ کر نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کا روڈ میپ بنانا چاہئے۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام ”آپس کی بات“ میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کررہے تھے۔چیئرمین پی ایس ایل نجم سیٹھی نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی سی بی، پی ایس ایل انتظامیہ اور فرنچائزز نے مل کر فائنل لاہور میں کروانے کا فیصلہ کیا ہے، حالیہ دہشتگرد حملوں کی وجہ سے غیرملکی کھلاڑیوں میں کچھ کنفیوژن پیدا ہوا، غیرملکی کھلاڑیوں کو لاہور میں سربراہان مملکت سے زیادہ سیکیورٹی دی جائے گی،لاہور فائنل میں غیرملکی کھلاڑیوں کی شرکت کا مسئلہ اب نہیں رہا ہے، پی ایس ایل کے پچاس فیصد غیرملکی کھلاڑی لاہور میں فائنل کھیلنے کیلئے تیار ہیں جبکہ پی ایس ایل نہ کھیلنے والے پچاس ایسے غیرملکی کھلاڑیوں کی فہرست بھی تیار کرلی گئی ہے جو پاکستان میں کھیلنے کیلئے تیار ہیں۔ نجم سیٹھی نے کہا کہ پی ایس ایل کے لاہور میں فائنل کی بڑی اہمیت ہے، یہ صرف پی ایس ایل کا معاملہ نہیں رہا بلکہ دہشتگردی کو شکست دینے کیلئے قوم کے عزم معاملہ بن چکا ہے، پاکستانی عوام کہتی ہے دہشتگرد اب ہمیں بلیک میل نہیں کرسکتے ہیں، عالمی کرکٹ برادری بھی ہمارے فیصلے کی حمایت کررہی ہے، انگلش کرکٹ بورڈ کے سربراہ جائلز کلارک نے کہا ہے کہ اب پی ایس ایل فائنل لاہور میں کروانا لازم ہوگیا ہے، پی ایس ایل فائنل لاہور میں کروانے کیلئے پاکستانی حکومت اور افواج کی بھی مکمل حمایت حاصل ہے، اس سال ویسٹ انڈ ین کرکٹ ٹیم کے دورہ ہ پاکستان سے متعلق ڈویلپمنٹ ہوسکتی ہے۔دہشتگردی کی نئی لہر پر تجزیہ کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ دہشتگردوں نے باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت چار و ں صوبوں میں حملے کیے ہیں، دہشتگردی کی حالیہ لہر کا تعلق خطے میں ہونے والی نئی تبدیلیوں سے بھی ہے، خطے میں جہادی انقلابی سوچ طالبان، داعش، جہادی گروپوں اور فرقہ وارانہ تنظیموں میں تقسیم ہے، فرقہ وارانہ تنظیمیں اور طالبان سے کچھ لوگ الگ ہو کر داعش کی طرف جارہی ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ نے حقیقی دشمن داعش کو قرار دیا ہے جس کے بعد داعش کی کوشش ہے کہ پاکستان اور افغانستان میں جدوجہد کو بڑھایا جائے، کچھ غیرملکی طاقتیں مثلاً انڈیا اور افغانستان بھی اس کھیل میں کود چکے ہیں، ان کی کوشش ہے کہ امریکا، پاکستان کا ساتھ چھوڑ کر ان کا ساتھ دے تاکہ حقانی نیٹ ورک اور جہادی گروپوں کو ختم کیا جاسکے، انڈیا، افغانستان کے ذریعے پاکستان مخالف قوتوں کو سپورٹ کررہا ہے۔
تازہ ترین