• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

راز کی شاعری میں تخلیقی نامیاتی آہنگ موجود ہے، جاذب قریشی

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ممتاز شاعری اور نقاد، پروفیسر جاذب قریشی نے کہا ہے کہ رفیع الدین راز کی شاعری میں ایک تخلیقی نامیاتی آہنگ موجود ہے، جو ان کے ہنر کی پہچان بن گیا ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’النساء کلب‘‘ میں ’’ادارہ فکر نو کراچی‘‘ کے زیر اہتمام ’’تنظیم فلاح خواتین‘‘ کے تعاون سے شاعر، رفیع الدین راز کی غزلوں کے مجموعے ’’در آئینہ‘‘ اور ہائیکو کے مجموعے ’’دل کا نخلستان‘‘ کی تعارفی تقریب کے موقع پر اپنے دارتی خطاب میں کیا، جس کے مہمان خصوصی، علامہ محسن اعظم ملیح آبادی اور مہمان اعزازی، سید المظفر صدیقی تھے۔ ادارے کے جنرل سیکرٹری، رشید خان رشید، خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور صدر، محمد علی گوہر نے کلمات تشکر ادا کیے، دیگر مقرین میں وضاحت نسیم، سلمان صدیقی، رخسانہ صبا اور شاہد اقبال شامل تھے، راشد نور نے نظامت کی، پروفیسر جاذب قریشی نے کہا کہ رفیع الدین راز کی غزل، عصری تضادات کی نمائندگی کرتی ہے، راز نے ایک تازہ آواز بن کر زندہ رہنے کا امکان پیدا کرلیا ہے، زندگی کی تلاش میں آگے بڑھنے کا حوصلہ وہ اپنے ہم عمروں میں زیادہ رکھتے ہیں، عمرانیات کا مطاعہ، راز کی عادتوں میں شامل رہا ہے، وہ مذہب، تہذیب، روایات اور رسم و رواج کو سمجھنے اور سمجھانے میں اپنا ایک انداز عقلیت رکھتے ہیں، رفیع الدین راز نے موجودہ انسانی تصور کوہماری غزل کے تخلیقی اظہرا کو ایک توانا وژن دیا ہے، محسن اعظم ملیح آباد نے کہا کہ رفیع الدین راز ان ایک باکمال شاعر ہیں، انہیں تمام اصناف سخن پر کامل دسترس حاصل ہے، فنی اعتبار سے بھی ان کا قد بلند ہے، ان کی شاعری، سماجیور معاشرتی زندگی سے جڑی ہوئی ہے۔سید الظفر صدیقی نے کہا کہ راز بلاشبہ ایک اچھے شاعر ہیں انہوں نے اپنی شاعری کی وساعت سے ادبی دنیا میں اپنا مقام بنایا ہے، ان کی شاعری، زندگی کی آئینہ درد ہے، انہوں نے سچے جذبوں کو شعری قالب عطا کیا ہے۔
تازہ ترین